حج مہنگا کیوں؟

مکرمی! حج اگر صرف صاحبِ استطاعت پر فرض ہے تو اینگرو کے معاملات سے چشم پوشی کرنا اور انڈسٹری کو سرچارج کے 125 ارب روپے معاف کرنا ، کب سے فرض عین ہو چکا ہے؟ عوام کے پیسوں سے اگر حج میں سبسڈی نہیں دی جا سکتی تو ہمارے پیسے اینگرو کو کیسے معاف کیے جا سکتے ہیں؟ حکومت حج کے معاملات میں سہولت نہیں دے سکتی تو اس پر اس کی اجارہ داری کیوں ہے؟ یہ معاملات پرائیوٹ اداروں کو کیوں نہیں دیکھنے دئیے جاتے۔ ’’نجی شعبہ اسے دیکھے گا تو ہوسکتا ہے ’’بیوروکریسی کی لوٹ مار کی خوفناک کہانیوں سے نجات مل جائے اور مسابقت کے ماحول میں خود ہی قیمتیں نیچے آ جائیں اور کچھ شفافیت پیدا ہو سکے۔ لیکن یہاں معاملہ یہ ہے کہ حکومتوں نے حج کو نہ صرف کاروبار بلکہ آمدنی کا ذریعہ سمجھ رکھا ہے۔ حکومتیں اپنی ذمہ داری بھی ادا نہیں کرتیں اور اس نفع بخش کاروبار سے دست بردار بھی نہیں ہوتیں۔ ’’حج ایک‘‘ عبادت ہے ا ور آئین پاکستان کی روسے حکومت پابند ہے کہ لوگوں کو اس باب میں سہولیات فراہم کرے۔ اگر حکومت نے یہ کام نہیں کرنا تو ’’مذہبی امور‘‘ کی وزارت کیوں قائم کی گئی ہے ؟(رائو محمد محفوظ آسی ٹائون شپ لاہور)

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...