لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ خوفناک وباء نے عملی طور پر محمود و ایاز کو ایک صف میں لاکھڑا کیا ہے۔ دنیا اس وقت تاریخ کے بدترین انسانی بحران سے دوچار ہے۔ حکومت کی مس ہیڈلنگ اور رویہ قابل افسوس ہے۔ کرونا کے مسئلے پر بھی حکومت کی روایتی نااہلی اور کمزوری کھل کر سامنے آئی ہے۔ کورونا نے دنیا کی بڑی طاقتوں کو بھی شکست سے دوچار کردیا ہے۔ اس سے بچنے کیلئے اجتماعی توبہ و استغفار کی ضرورت ہے۔ حکمران خود بھی توبہ کریں اور عوام سے بھی اپیل کریں کہ اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں۔ حکومت ابھی تک قوم کو اعتماد میں نہیں لے سکی۔ اس بیماری کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو مطلوبہ ضروری سامان بھی مہیا نہیں کرسکی۔ جماعت اسلامی تمام سرگرمیاں چھوڑ کر آگاہی مہم چلارہی ہے اوراب تک الخدمت فاؤنڈیشن اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے 42 کروڑ روپے کا راشن، ماسک، سینی ٹائزر لوگوں میں تقسیم کرچکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ثریا عظیم ہسپتال میں آئسولیشن وارڈ کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن، امیر وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری، امیر لاہور ذکر اللہ مجاہد اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے۔ آئسولیشن وارڈ کو کرونا کے خلاف لڑتے ہوئے شہادت پانے والے پہلے ڈاکٹر اسامہ شہید کے نام سے منسوب کیا گیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ امریکہ جیسی بڑی طاقتیں کرونا وائرس کے سامنے ڈھیر ہوگئی ہیں۔ ہمیں فوری طور پر اللہ سے رجوع کرنا چاہیے۔ حکمران توبہ و استغفار کریں۔ حکومت فوری پر ترقیاتی فنڈزکو لوگوں کی امداد پر خرچ کرے۔ وفاقی حکومت کرونا ٹیسٹ فیس ختم کرکے تمام ٹیسٹ فری کرے۔ انہوں نے کہا کہ و زیراعظم تین ہزار سے اگر گھر کا خرچہ چلا لیں تو نوبل پرائز دینا چاہیے۔ لاک ڈائون میں مستحقین اور دیہاڑی دار مزدوروں کیلئے امداد 15 ہزار روپے مقرر کی جائے۔
کرونا پر حکومتی رویہ اور مس ہینڈلنگ افسوسناک‘ روایتی نااہلی‘ کمزوری سامنے آ گئی: سراج الحق
Mar 31, 2020