عمران کا رویہ کرونا کیخلاف ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے : شہباز شریف

لاہور+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی) شہباز شریف کی زیرصدارت سینئر پارٹی رہنماوں کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ کرونا کے خلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی نظر رکھے کہ بیرون ملک سے امداد اور دیگر کیا سامان آ رہا ہے؟ کیسے اور کہاں استعمال ہو رہا ہے؟ حکومت عالمی وبا کے خلاف آنے والی امداد کو سیاسی مفادات کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی موجودہ صورتحال میںمجلس قائمہ صحت کا فوری اجلاس طلب کریں۔ عدالتی حکم پر پی ایم ڈی سی کی بحالی کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم بھی ایک عرصے سے حکومت کو یہی گزارش کر رہے تھے۔ وزیراعظم عمران نیازی کی وزیر صحت کے طور پر کارکردگی بھی صفر ہے۔کرونا پھیلاؤ کے وزیر بن چکے ہیں۔ وزیراعظم کی ٹاسک فورس صحت کے شعبے کو تباہ کر رہی ہے، یہ پی ایم ڈی سی کا نعم البدل نہیں ہو سکتی۔ ٹائیگر فورس کے سیاسی ڈرامے کے بجائے لوکل گورنمنٹس بحال کی جائیں۔ لوکل گورنمٹ بحالی سے کوئی پیسہ بھی خرچ نہیں ہوگا اور کرونا کے خلاف مقامی سطح پر موثر نظام وجود میں آجائے گا۔ ٹائیگر فورس پر قوم کا پیسہ اور قیمتی وقت ضائع نہ کریں، اس ڈرامے کے ذریعے پی ٹی آئی کے لوگوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں کرونا کے ٹیسٹ مفت کیے جائیں اور دائرہ پھیلایا جائے۔ ڈاکٹروں کو حفاظتی کٹس کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ان کی زندگی کی حفاظت قوم کی زندگی کی حفاظت ہے۔ اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے، یہ مجرمانہ غفلت ہوگی۔ ہسپتالوں میں انتہائی ناقص انتظامات کی شکایات عام ہیں۔ ریلیف فنڈ کے نام پر سیاست کی جارہی ہے۔ اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ذریعے من پسند افراد میں رقوم کی تقسیم افسوسناک ہے۔ غریب عوام کا نام لے کر غیر منصفانہ طور پر پیسے بانٹے جا رہے ہیں۔ عوام کو بچانے، تحفظ دینے اور علاج کے لئے کوئی حکمت عملی موجود نہیں۔ حکومت کے پاس ہر مرض، ہر مسئلے اور ہر چیز کا علاج خطاب، خطاب اور صرف خطاب ہے۔ چھوٹے، بڑے صنعت کاروں کو درپیش مشکلات میں ریلیف کے اقدامات کئے جائیں۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب میں تیزی سے کرونا کے پھیلاؤ کا فوری نوٹس لیا جائے، فوری اقدامات نہ ہوئے تو خدانخواستہ بڑی تباہی دیکھ رہا ہوں، حکومت ٹیسٹ نہ کر کے قوم کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ کرونا مسئلے کا حل بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور ہسپتالوں سے الگ کورنٹین سینٹرز کا قیام ہے، ڈسٹرکٹ اور تحصیل ہسپتالوں میں حفاظتی کٹس، ادویات اور متعلقہ طبی سہولیات کا شدید فقدان ہے، عمران نیازی کا رویہ کرونا کے خلاف جنگ میں ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ سرکاری سکول، کالج ، ہوٹل، شادی ہال اور مساجد کو قرنطینہ سینٹرز بنا دیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...