کورونا وائر س سے ضلع راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں مزید تین مریض دم توڑ گئے،تعدادچارہوگئی

راولپنڈی(جنرل رپورٹر)کورونا وائر س سے ضلع راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں مزید تین مریض دم توڑ گئے ہیں،گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورونا سے جاںبحق ہونے والوں کی تعداد4ہو گئی ہے ،ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوار الحق نے بینظیر بھٹو ہسپتال اور ٹیکسلا میں مریضوں کی دو اموات کی تصدیق کردی ہے ،زرائع کے مطابق عبدالعزیز نامی مریض جس کی عمر 63 برس تھی بی بی ایچ ہسپتال میں انتقال کر گیا ہے جو جہلم کا رہائشی تھا،جبکہ دوسرا مریض جس کا نام کرم داد اور عمر 87 برس تھی کورونا وائرس کے باعث بی بی ایچ میں جاں بحق ہواجو گوجر خان کا رہائشی تھا اور حال ہی میں برطانیہ سے پاکستان آیا تھا ،اسی طرح50 سالہ کوثر پروین نامی خواتین جو پی او ایف ہسپتال واہ کینٹ کی آئی سی یو میں داخل تھیں جو کہ کورونا وائرس میں مبتلا تھی جاں بحق ہو گئی ہیں،دوسری جانب شہر کے مختلف مقامات پر کورونا وائرس کے مریضوں کی اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت کا عملہ پولیس کے ہمراہ مطلوبہ مقامات پر پہنچ کر مشتبہ مریضوںکو ہسپتال منتقل کر رہا ہے ۔باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بینظیر بھٹو ہسپتال کی انتظامیہ نے ہسپتال میں حفاظتی کٹس،دستانے اور ماسک کی کمی کے خلاف شکایت درج کرنے کے الزام میں تین ڈاکٹروں کوملازمت سے فارغ کر دیا ہے ،زرائع کے مطابق متاثرہ تینوں ڈاکٹرزکی شناخت ویمن میڈیکل آفیسرڈاکٹر اے قاضی ،ڈاکٹر ماریہ خالد اورمیڈیکل آفیسر سعد بن طارق کے نام سے ہوئی ہے ،تاہم ایم ایس بی بی ایچ نے باقاعدہ ایک نوٹیفیکیشن جاری کیا جس میں لکھا کہ تینوں ڈاکٹرز کو نااہلی اور بدانتظامی امور پر فارغ کیا گیا ہے ،دریں اثناء ینگ ڈاکٹرز اور نرسوں کی ٹیم نے ایم ایس سے ملاقات کی اور پی پی کٹس،این 95 ماسک اور دستانے عدم فراہمی پر کورونا وائرس وارڈ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس سٹاف کے تحفظات سے آگاہ کیا،ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اے قاضی اور ڈاکٹر سعد بن طارق سمیت کچھ نوجوان ڈاکٹروں نے اے ایم ایس ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر ظفر سے رجوع کیا اور تحریری شکایات درج کیں کہ ان وارڈوں میں پی پی کٹس اور دیگر حفاظتی سازوسامان کی عدم موجودگی میں فرائض کی انجام دہی میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جہاں کورونا وائرس کے مریض ہیں،انہوں نے اسپتالوں میں پیرا میڈیکس کو ناقص پی پی کٹس کی فراہمی پر بھی تشویش کا اظہار کیاتھا،اس صورتحال پر ایم ایس ڈاکٹر محمد رفیق نے اس بات کی تردید کی کہ پی پی کٹس کی کم معیاروں پر تشویش پیدا کرنے پر ڈاکٹروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا،ایم ایس بی بی ایچ کے مؤقف کے برخلاف، ڈاکٹر سعد بن طارق نے کہا انہوں نے مریضوں کی خدمت کرنے سے انکار نہیں کیا تھا لیکن انہوں نے اسپتال انتظامیہ سے کہا ہے وہ ڈاکٹروں کو پی پی کا پورا سامان مہیا کریں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...