مصر کی نہر سوئزدیو ہیکل مال بردار بحری جہاز پھنسنے کے باعث پیر کی دوپہر تک بند رہنے کی تحقیقات جلد شروع ہونے کی توقع ہے۔بحری جہاز ایور گﺅن کو نکالنے کے بعد نہر میں چھ روز کے وقفے کے بعد بحری جہازوں کی نقل و حمل دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔ بحری جہاز ایور گوئن جاپانی کمپنی کی ملکیت ہے، جسے تائیوان کی ایک کمپنی چلا رہی ہے۔بحری جہازوں کی نقل و حرکت کی نجی ویب سائٹ ویسل فائنڈر کے مطابق نہر میں یا اس کے ارد گرد سمندر میں کھڑے بحری جہازوں نے نقل و حرکت شروع کر دی ہے۔ لیکن سوئز کینال اتھارٹی کے مطابق حالات معمول کی جانب لوٹنے میں کئی دن لگ سکتے ہیں۔سوئز کینال اتھارٹی کے چیئرمین اوسامہ ربیع نے تحقیقات کرانے کا عندیہ دیا ہے۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ تحقیقات میں اس حادثے کے ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے گی اور معاوضے کی ادائیگی کرنے والے فریقوں کا تعین کیا جائے گا۔دنیا کی مصروف ترین تجارتی گزرگاہوں میں شامل اس گزرگاہ کی چھ روزہ بندش سے سامان کی عالمی ترسیل متاثر ہوئی ہے اور اس نہر کے محصولات پر بھاری انحصار کرنے والی مصر کی حکومت کو خاطر خواہ نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔
نہر سوئز بند ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی
Mar 31, 2021 | 15:54