لاہور (کامرس رپورٹر) دی بینک آف پنجاب کے ممبران کا 31 واں سالانہ اجلاس مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں بورڈ آف ڈائریکٹرز‘ بینک کی سینئر مینجمنٹ اور شیئر ہولڈرز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سالانہ اجلاس عام کی میٹنگ کے دوران شیئر ہولڈرز کو بینک کی مالی کارکردگی کے بارے میں مختصر پریذنٹیشن دی گئی۔ شرکا کو بتایا گیا کہ سال 2021 کے دوران بینک نے ٹیکس سے قبل 18.4 بلین روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ منافع کمایا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 54 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ سال 2021 کے دوران بینک کی بیلنس شیٹ میں 9 فیصد کا اضافہ ہوا اور اس کا لیول 1.2 ٹریلین روپے رہا۔ اپنی تاریخ میں پہلی بار 31 دسمبر 2021 کو بینک کے ڈیپازٹس بھی 1 ٹریلین روپے کی سطح کو عبور کر گئے۔ سال 2021 ء کے دوران نیٹ انٹر سٹ مارجن (NIM) 23.3 بلین کے مقابلے میں 29.9 بلین تک بہتر ہوا جو کہ 28 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ نان مارک اپ / انٹرسٹ انکم (سیکورٹریز پر حاصل ہونے والے منافع کو چھوڑ کر) 4.6 بلین روپے کے مقابلے میں 6.1 بلین روپے تک جا پہنچی ہے جو کہ 34 فیصد کے خاطر خواہ اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ ریکوری/ ریگولیشن کی بنا پر سال کے دوران بینک کے این ایل پیز (NLPs) کم ہو کر 5.2 بلین روپے تک آ گئے ہیں۔ مزید براں عام فراہمی کے لئے بینک نے 2.5 بلین روپے بھی رکھے ہیں۔ بینک نے بعد از ٹیکس منافع پوسٹ کیا ہے جو کہ سال 2020 کے مقابلے میں 6.9 بلین سے بڑھ کر 12.4 بلین روپے ہو گیا ہے جو کہ 79 فیصد نمایاں اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔ فی شیئر آمدن (EPS) سال 2021 میں بہتر ہوئی ہے جو کہ 2020 کے مقابلے میں فی شیئر آمدن 2.63 روپے سے بڑھ کر 4.71 روپے ہو گئی ہے۔