قومی سلامتی کمیٹی نے ایک ملک کے ایک سینئر عہدیدار سے رابطے کو پاکستان کے داخلی امور میں کھلی مداخلت قراردیا ہے جو کسی بھی طرح کے حالات میں ناقابل قبول ہے۔قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج (جمعرات)اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں اس رابطے پرگہری تشویش ظاہر کی گئی اورغیرملکی عہدیدار کی جانب سے استعمال کی گئی زبان کو غیرسفارتی قراردیاگیا۔کمیٹی نے فیصلہ کیاکہ پاکستان سفارتی اقدار مدنظر رکھتے ہوئے مناسب طریقہ کار کے تحت متعلقہ ملک سے اس حوالے سے جواب طلب کرے گا۔اس سے پہلے قومی سلامتی کے مشیر نے کمیٹی کو ایک غیرملکی ملک میں پاکستان کے سفیر کو ایک باضابطہ ملاقات میں دئیے گئے باضابطہ مراسلے کے بارے میں بتایا جسے سفیر نے امور خارجہ کی وزارت کو فوری طورپر پہنچا دیا۔شرکاء نے بھی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کی ان کیمرہ بریفنگ کے ذریعے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کیلئے گزشتہ روز وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے خصوصی اجلاس میں کئے گئے فیصلے کی توثیق کی۔