چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ہو نے والے ہنگا مہ خیز اجلاس میں وفا قی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جا نب سے سپر یم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023ءپیش کیا گیا۔ بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن کی جانب سے بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی اور بل کی کاپیاں پھاڑ کر ہو امیں اڑائی گئیں تاہم اپوزیشن کے شور شرابے سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔ قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے بل پر تنقید کر تے ہوئے اسے اصلاحات کا نہیں بلکہ مفادات کا بل قرار دے دیا۔ یہ ان کے سیاسی اور ان کے ذاتی مفادات کا بل ہے۔ اپنے مفادات کو بیچ میں رکھا اور اس پر اصلاحات کا کور چڑھا کر خوش نما بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کے سینیٹر رضا ربانی نے اس بات کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس بل کا تعلق آئین کے اندر 90 دن کے اندر الیکشن کی شق سے قرار دیا جبکہ آئین میں ایک شق کے مطابق بل کا پورا ہونا لازم ہے۔ ایوان با لا میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے نیشنل یونیورسٹی پاکستان کی تشکیل کا بل 2023ءایوان میں پیش کیا جسے چیئرمین سینٹ نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کرتے ہوئے دو دن میں واپس ایوان میں لانے کی ہدایت کی۔
پارلیمنٹ کی ڈائری
سینٹ اجلاس ، اپوزیشن کے شور شرابہ سے ایوان مچھلی منڈی بنا رہا
Mar 31, 2023