لاہور؍ اسلام آباد؍ کوئٹہ (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) پی ٹی آئی اور بلوچستان کی وکلاء تنظیموں نے حکومتی کمشن کو مسترد دیا۔ وکلاء تنظیموں کا مشترکہ اجلاس ممبر پاکستان بارکونسل احمد کاکڑ کی زیر صدارت ہوا، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں قائم کمشن قابل قبول نہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کے خط پر از خود نوٹس لے کر فل کورٹ سماعت کرے۔ بلوچستان کے وکلاء جوڈیشنری کی آزادی پر قدغن نہیں لگنے دینگے دو اپریل کو منعقد اجلاس میں مشترکہ طو رپر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ شیر افضل مروت نے کہا مشاورت کے بعد انکوائری کمشن کی تشکیل کو چیلنج کریں گے۔ بیرسٹر گوہر نے صرف حاضر سروس ججوں کا کمشن بنایا جائے، میمو گیٹ سکینڈل، الیکشن انکوائری کی طرح کمشن تشکیل دیا جائے۔ سپریم کورٹ بار نے کہا کہ جسٹس (ر) تصدق حسین کی شخصیت پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، بار کا کوئی عہدیدار بیان دے تو اسے سپریم کورٹ بار سے منسوب نہ کیا جائے۔ ادھر جے یو آئی (ف) نے ججز کے خط کے معاملہ پر ملک گیر وکلاء کنونشن کرائے گی۔ ترجمان کے مطابق تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ بار پنجاب بار کونسل نے جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی کی بطور سربراہ تحقیقات کمشن نامزدگی کو خوش آئند قرار دے دیا، پنجاب بار کونسل نے کہا کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی غیر متنازع جج کے طور پر مانے جاتے ہیں، امید ہے تصدق حسین جیلانی معاملے کی انکوائری غیر جانبداری سے مکمل کریں گے۔ جسیس (ر) تصدق حسین جیلانی کی تجویز سے عدلیہ کی آزادی اور وقار میں اضافہ ہوگا۔ پاکستان بار کونسل نے تحریک انصاف کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے استعفے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ پاکستان بار کونسل کے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان بار کونسل نے جسٹس تصدق جیلانی پر مشتمل کمشن کو بھی خوش آئند قرار دیا، ہائیکورٹ ججز کے معاملہ پر چیف جسٹس پر تنقید کو بھی مسترد کر دیا۔ جاری اعلامیہ میں کہا گیا معاملہ پر پاکستان بار غور و فکر کیلئے جلد جنرل باڈی اجلاس بلائے گی، چھ ججز کے خط کے معاملے پر تحقیقات ہونی چاہئے، ججز کے الزام ثابت ہونے پر کارروائی بھی ہونی چاہئے، ججز کو تحفظ اور پرائیوسی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کسی ادارے کو بھی عدلیہ میں مداخلت کا اختیار نہیں، پاکستان بار کونسل اور وکلاء برادری چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور عدلیہ کے ساتھ ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط کے معاملے پر ریٹائرڈ ججز کی سربراہی میں کمشن بنانے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا۔ ایک انٹرویومیں حامد خان نے کہاکہ تاریخی غلطی کی ہے، سپریم کورٹ کو اس خط پر از خود نوٹس لینا چاہیے تھا۔ انہوں نے ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمشن بنانے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس کی سربراہی میں پانچ ججز پر مشتمل کمشن بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔
انکوائری کمشن مسترد، چیلنج کرینگے، پی ٹی آئی: خوش آئند ہے: وکلا تنظیمیں
Mar 31, 2024