نئی دہلی(این این آئی)بھارتی ریاست اتر پردیش کی ایک جیل میں بند مسلمان سیاستدان مختار انصاری کی موت واقع ہوگئی، اہل خانہ نے دعوی کیا ہے کہ انہیں زہر دیا گیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اترپردیش کے شہر باندہ کے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ تین رکنی ٹیم سیاستدان مختار انصاری کی موت کی تحقیقات کرے گی۔مختار انصاری کو 28 مارچ کو باندہ ہسپتال میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد مردہ قرار دے دیا گیا تھا تاہم ان کے اہل خانہ نے دعوی کیا کہ مختار انصاری کو جیل کے اندر سلو پوائزن دیا جا رہا تھا، جس کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔مختار انصاری کی موت اتر پردیش میں لائیو ٹی وی کے دوران ایک اور مسلم سیاست دان کو گولی مار کر قتل کرنے کے تقریبا ایک سال بعد ہوئی ہے۔اتر پردیش کے غازی پور سے رکن پارلیمنٹ اور مختار انصاری کے بھائی افضل انصاری نے دعوی کیا کہ مختار نے کہا تھا کہ انہیں جیل میں کھانے میں زہریلی چیز دی جارہی ہے، ایسا دوسری بار ہوا تھا، تقریبا 40 دن پہلے بھی اسے زہر دیا گیا تھا اور حال ہی میں اسے دوبارہ زہر دیا گیا جس کی وجہ سے ان کی حالت خراب ہوگئی۔