لاہور(نوائے وقت رپورٹ ) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ پانچ سال یہی حکومت چلنی ہے اور اسی نے ڈلیور کرنا ہے، اس کے علاوہ کوئی ددسرا آپشن نہیں ہے،نئے الیکشن سے استحکام کے بجائے اور بڑا بحران آجائیگا۔ کسی کو الیکشن پر اعتراض ہے تو فورم موجود ہے، نئی حکومت کو ابھی ایک ماہ نہیں ہوز، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے 6 مہینے دینے چاہئیں۔ حکومت بجلی پر سبسڈی دینا چاہتی ہے تو اس کے پاس پیسے ہونے چاہیئیں۔ وہ پیپلز پارٹی لاہور کے مرحوم سینئر نائب صدر اشرف بھٹی کے بھائیوں اور صاحبزادگان کیساتھ اظہار تعزیت کے بعدپریس کانفرنس سے خطاب کر رھے تھے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو اور سوالوں کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ کچھ ووٹوں کے بارے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے پہلے طے کر لیا تھا۔پنجاب میں ہمارا کلیم نہیں تھا فائزہ ملک بنیادی سیٹلمنٹ کا حصہ نہیں تھیں۔ایک گھر میں بھائیوں میں بھی غلط فہمی ہو جاتی ہے۔ موجودہ ملکی حالات میں اس حکومت کے علاوہ کیا چوائس تھی۔سابق وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ 2008میں بھی ہم اتحادی تھے ۔انکا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا کہ ن لیگ کی زیادہ سیٹیں ہیں لہذا وہ حکومت بنائے،میڈیا تنقید کریگا ۔قمر زمان کائرہ نے ایک سوال پرججز خط والا بہت اہم ایشو ہے۔جس پر تحقیقات ہونگی،جسٹس ر تصدق نیک نام جج ہیں۔اگر سپریم کورٹ میں کیس جاتا تو وہ بھی کمشن بناتی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں گورنر شپ کی کوئی لسٹ نہیں تھی یہ۔میڈیا دوستوں کی اختراع ہے،میں یا کوئی اور امیدوار نہیں یہ پارٹی قیادت کا اختیار ہے جسے زمہ داری دے۔پیپلز پارٹی کا پنجاب سے خمیر اٹھا تھا ،سلم گل کے استعفے کا مجھے علم نہیں۔تنظیمی مسئلہ ہے حل ہو جائیگا۔آصفہ بھٹو کی بلا مقابلہ کامیابی کے سوال پر انکا کہنا تھا کہ جسے گلہ شکوہ ہے وہ عدالت جائے، آصفہ بھٹو قومی سیاست میں خوشگوار اضافہ ثابت ہونگی،نواب شاہ میں الیکشن ہوتا بھی تو ہمیں کوئی خطرہ نہیں تھا۔