اسلام آباد(خبرنگار) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) ہسپتال کی شعبہ زچہ و بچہ کی سربراہ ڈاکٹر نوشیلہ جاوید نے کہا کہ کم عمری کی شادی لڑکیوں میں زچگی کی پیچیدگیوں میں اضافے کی بڑی وجہ ہے اس پریکٹس کے تباہ کن اثرات میں خاص طور پر نالورن کے خطرات بڑھتے جا رہے ہیں کم عمری کی شادی جوان جسموں کو مکمل نشوونما سے پہلے حمل کرنے پر مجبور کرتی ہے یہ طویل مشقت کا باعث بن سکتا ہے جس سے جسم میں پیدائشی عمل سے پیچیدگیوں میں اضافہ ہوتا ہے اس کا نتیجہ نالورن( فسٹولا) کی صورت میں نکل سکتا ہے نالورن کی وجہ سے مثانے یا آنتوں کے کنٹرول میں مسلسل کمی واقع ہوتی ہے جس سے جسمانی تکلیف سماجی تنہائی اور نفسیاتی پریشانی ہوتی ہے ڈاکٹر نوشیلا نے پمز میں فسٹولا کے علاج کی دستیابی اورممکنہ طور پر سرجری کے ذریعے روک تھام کی اہمیت پر زور دیا۔
زچگی کی پیچیدگیوں میں اضافے کی بڑی وجہ کم عمری کی شادی ہے، ڈاکٹر نوشیلہ جاوید
Mar 31, 2024