یہ بات مرزاغلام احمد نے گڑھی شاہوکی عبات گاہ دارالذکرمیں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انھوں نے کہا کہ ان کے فرقے سے منسلک لوگ پاکستان کے شہری ہیں اورانکا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے کے وقت ماڈل ٹائون کی عبادت گاہ بیت النورکے سی سی ۔ ٹی وی کیمرے لوڈشیڈنگ کے باعث کام نہیں کرسکے جبکہ دارالذکر میں خفیہ کیمروں سے حاصل ہونے والی فوٹیج انہوں نے تحقیقاتی اداروں کے سپرد کردی ہے۔ انجمن احمدیہ کے عہدیدار کے مطابق ان کوملنے والی دھمکیوں کے باوجود حکومت کی جانب سے انکی عبادت گاہوں کے تحفظ کیلئے خاطر خواہ انتظامات نہیں کئے گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ انہوں نے حکومت سے دہشت گردی کی اس اندوہناک کارروائی میں ہلاک ہونے والے افراد کیلئے مالی اعانت طلب نہیں کی تاہم ابھی تک کسی حکومتی ادارے نے تحقیقات کے حوالے سے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔