پنجاب حکومت نے جدید آلات اور تربیت یافتہ اہلکاروں پرمشتمل انسداد دہشتگردی کے محکمہ کے قیام اورظلم وزیادتی کے خاتمے کے لئے پبلک سیفٹی کمیشن تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ فیصلہ وزیراعلٰی میاں شہباز شریف کی زیرصدارت لاہور میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پنجاب میں امن وامان کی صورت حال ،گڑھی شاہو اورماڈل ٹاون میں ہونے والے افسوسناک واقعات کا بھی جائزہ لیا گیا ۔ وزیراعلٰی نے پولیس کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرٹ پرپولیس میں تعیناتی اور تبادلے یقینی بنائے جائیں تو پولیس کی کارکردگی میں تین ماہ میں واضح فرق نظرآئے گا۔ انہوں نے انسپکٹرجنرل پولیس کو اہلکاروں کی تعیناتی میں میرٹ پر سمجھوتہ نہ کرنے اور کارکردگی کی مانیٹرنگ کے لئے سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلٰی کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی محکمہ اور پبلک سیفٹی کمیشن جلد تشکیل دیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے جان ومال اورامن وامان کے قیام سے بڑھ کرحکومت کی کوئی ترجیح نہیں ہوسکتی۔ اجلاس میں پاورجنریشن پالیسی اورفاریسٹ بل کے مسودوں اور صوبائی محتسب کی سالانہ رپورٹ کی بھی منظوری دی گئی۔ میاں شہباز شریف نے کہا کہ نئی انرجی پالیسی کے تحت توانائی کے حصول کے لئے مختلف منصوبوں کو تیزی سے مکمل کرنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلٰٰی نے سینیروزیرراجہ ریاض کی جانب سے انرجی پالیسی کی تیاری میں کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انرجی پالیسی کو سادہ اور سرمایہ کاروں کے لئے پرکشش بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ فاریسٹ ترمیمی بل کے تحت آئندہ جنگلات کی زمین کسی کو الاٹ نہیں کی جائے گی۔ حکومت نے لکڑی چوری اور جنگلات کو نقصان پہنچانے کے جرائم پرجرمانے اور سزاوں کی شرح میں اضافہ کردیا ہے

ای پیپر دی نیشن