مخدوم امین فہیم نے امریکی سفیرکوبتایاکہ پارٹی کےلیےاپنی چالیس سالہ خدمات کےسامنے وہ صدر آصف علی زرداری کوآؤٹ سائیڈر اورنودولتیاسمجھتےہیں ۔ وکی لیکس

ویب سائٹ کےمطابق پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری نےدو ہزارآٹھ میںامین فہیم کو وزارت عظمٰی کے امیدوارکی حیثیت سےسائڈ لائن کردیاتھا۔ امین فہیم نے امریکی سفیرکوبتایاکہ پارٹی کےلیےاپنی چالیس سالہ خدمات کےمقابلے میں وہ آصف علی زرداری کوآؤٹ سائیڈراورنودولتیا سمجھتےہیں۔۔پیپلز پارٹی کےسینیئررہنما امین فہیم نےسات مارچ دو ہزارآٹھ کواسلام آباد میں سابق امریکی سفیراین ڈبلیوپیٹرسن سےملاقات کی اور بتایا کہ آصف علی زرداری نوازشریف کےاثرورسوخ سےنمٹنےکے لیےوزارت عظمٰی کسی پنجابی رہنماکودیناچاہتےہیں۔چھ مارچ کوملاقات میں زرداری نےامین فہیم سےکہاکہ وہ انہیں وزیراعظم نہیں بناسکتےلیکن وزیراعظم کےنام کااعلان بھی آپ کوہی کرناہوگا۔امین فہیم نےامریکی سفیرکوبتایاکہ وہ یہ شرط نہیں مان سکتےلہذا پارٹی سےاستعفٰی دیدیں گے. مراسلےکےمطابق امین فہیم نےوزارت عظمٰی کےلیے امریکہ کو مداخلت کااشارہ بھی دیا۔امین فہیم کاکہناتھاکہ پارٹی میں انکی چالیس سالہ خدمات کےبعدبھی وزارت عظمٰی کاعہدہ نہ ملنا باعث ذلت ہے ۔فہیم کےمطابق سابق صدر پرویزمشرف نےانہیں دوہزارچارمیں پیپلزپارٹی سے استعفٰی دینے کی صورت میں وزیراعظم بنانے کی پیشکش کی تھی تاہم انہوں نے انکارکردیا۔امریکی سفیر نےمراسلےمیں شبہ ظاہر کیا کہ وزارت عظمی نہ ملنے پر امین فہیم اپوزینش میں شامل ہوسکتے ہیں

ای پیپر دی نیشن