مالی سال دوہزاربارہ، تیرہ کے لئے وفاقی بجٹ کل پیش کیا جارہا ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں اٹھارہ فیصد زائد ہے۔

کل ایوان میں پیش کیاجانے والا بجٹ گیلانی حکومت کا آخری بجٹ ہوگا۔ ماہرین اسے الیکشن بجٹ بھی قرار دے رہے ہیں۔ الیکشن میں زیادہ سے زیادہ عوامی حمایت حاصل کرنے کے لئے نئے بجٹ میں ریکارڈ ترقیاتی فنڈز مختص کئے گئے ہیں جن کا حجم آٹھ سو تہتر ارب روپے ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں اٹھارہ فیصد زائد ہے۔نئے وفاقی بجٹ میں آئندہ مالی سال کے دوران سب سے زیادہ پچاس ارب روپے شاہراہوں کی تعمیر کے لئے این ایچ اے کو دیئے جائیں گے جبکہ وزارت پانی و بجلی کے مختلف منصوبوں کے لئے سینتالیس ارب روپے مختص کئے جارہے ہیں۔بجٹ میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لئے انتالیس ارب روپے رکھے جارہے ہیں جبکہ گزشتہ برس یہ حجم بائیس ارب روپے تھا۔ریلوے کی بحالی اور ترقی کے لئے بائیس ارب ستاسی کروڑ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لئے پندرہ ارب اسی کروڑ روپے مختص کئے جارہے ہیں جبکہ پیپلز ورکس پروگرام ون کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر پانچ ارب اور پیپلز ورکس پروگرام ٹو کے لئے بائیس ارب روپے رکھے جائیں گے۔نئے مالی سال کے دوران زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی ترقی کے لئے دس ارب روپے رکھے جارہے ہیں۔ ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص کل آٹھ سو تہتر ارب میں سے وفاق تین سو ساٹھ ارب جبکہ صوبائی حکومتیںپانچ سو تیرہ ارب روپے خرچ کریں گی۔

ای پیپر دی نیشن