پاکستان کی وحدت اور سلامتی کو ےقےنی بنانے کےلئے ضروری ہے کہ نسل نو کو قےامِ پاکستان کے حقےقی اسباب و مقاصد سے روشناس کراےا جائے۔ اس ضمن مےں اساتذہ¿ کرام کا کردار کلےدی اہمےت کا حامل ہے۔ درحقےقت ہندوﺅں نے آج تک بھارت ماتا کی تقسےم کو تسلےم نہےں کےا۔ وہ ہماری آزادی کے درپے ہےں۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کشمےر کو ہماری شہ رگ قرار دےا تھا کےونکہ ہمارے سارے درےاﺅں کے منابع کشمےر مےں ہےں۔ بھارت نے کشمےر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے تاکہ وہ جب چاہے‘ ہمارے درےاﺅں کا پانی روک کر ہماری زرعی معےشت کا گلا گھونٹ دے۔راوی اور چناب درےاﺅں کی بجائے نالوں کی صورت اختےار کرچکے ہےں۔ اساتذہ¿ کرام پر فرض عائد ہوتا ہے کہ وہ اپنے شاگردوں کو بھارتی عزائم سے آگاہ کرےں۔ انہےں سمجھائےں کہ نظرےہ¿ پاکستان ےا دو قومی نظرےہ کےا ہے اور ہم مسلمان کس طرح ہندوﺅں سے اےک الگ قوم ہےں۔ اِن خےالات کا اظہار تحرےک پاکستان کے سرگرم کارکن‘ آبروئے صحافت اور نظرےہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے چےئرمےن جناب ڈاکٹر مجےد نظامی نے اےوانِ کارکنانِ تحرےک پاکستان‘ لاہور مےں اساتذہ¿ کرام کے لئے منعقدہ 70وےں نظرےاتی تربےتی ورکشاپ سے خطاب کے دوران کےا۔ اس ورکشاپ مےں برائٹ فورسز ہائی سکول‘ چوہنگ‘ لاہور کی اساتذہ¿ کرام نے شرکت کی۔ تلاوت کی سعادت زےب النساءنے حاصل کی جبکہ بارگاہِ رسالت مآبﷺ مےں گلہائے عقےدت پےش کرنے کا شرف اقراءکو حاصل ہوا۔ اس موقع پر ٹرسٹ کے وائس چےئرمےن پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد اور سےکرٹری شاہد رشےد بھی موجود تھے۔ جناب ڈاکٹر مجےد نظامی نے اپنے خطاب مےں کہا کہ گزشتہ روز ہم نے ےومِ تکبےر کے موقع پر ےہاں اےک تقرےب منعقد کی جس مےں اےٹمی دھماکے کرنے والے مےاں محمد نواز شرےف تشرےف لائے تھے۔ ان کے اس اقدام کے طفےل پاکستان کا دفاع ناقابل تسخےر ہوگےا۔ اسی بنا پر مےں نے انہےں ”مسٹر دھماکہ“ کا نام دےا ہے۔ بھارت کے حکمران اےٹمی دھماکے کرنے کے بعد پاکستان کو مسلسل چتاﺅنی دے رہے تھے تاہم اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے ہم اس وقت تک اےٹم بم بنا چکے تھے اور محض اس کا دھماکہ کرنا باقی تھا۔ وزےراعظم مےاں محمد نواز شرےف نے قومی اخبارات کے اےڈےٹر حضرات کو اسلام آباد مدعو کےا اور کہنے لگے کہ مےں تو بھارت کے اےٹمی دھماکوں کے جواب مےں اےٹمی دھماکہ کرنا چاہتا ہوں لےکن امرےکہ بڑی دھمکےاں دے رہا ہے بلکہ رشوت تک کی پےش کش کررہا ہے۔ مےں نے نواز شرےف کو بڑی سختی سے کہا کہ آپ اےٹمی دھماکہ کردےں وگرنہ قوم آپ کا دھماکہ کردے گی۔ بعدازاں اُنہوں نے ڈاکٹر عبدالقدےر خان اور مجھے ”نشان پاکستان“ دےا۔
مےں نے درےافت کےا کہ مجھے کس خوشی مےں ےہ اعزاز دےا جارہا ہے تو نواز شرےف نے کہا کہ بے شک ڈاکٹر عبدالقدےر خان اور دےگر سائنس دانوں پر مشتمل ٹےم نے اےٹم بم بناےا اور مےں نے اےٹمی دھماکہ کےا مگر آپ نے مجھ سے سخت لہجے مےں بات کرکے ےہ دھماکہ کرواےا۔ جناب ڈاکٹر مجےد نظامی نے کہا کہ اب نواز شرےف کو پاکستان کی وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے لئے مزےد پانچ سال مل رہے ہےں۔ اپنے گزشتہ دور حکومت مےں اُنہوں نے واجپائی کو لاہور مدعو کےا تھا اور اسے مےنار پاکستان لے گئے تھے تاکہ ےہ ظاہر کےا جاسکے کہ اس نے پاکستان کے آزاد وجود کو دل سے تسلےم کرلےا ہے۔ جناب ڈاکٹر مجےد نظامی نے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے کہا کہ اےک شخص نے مجھے برطانےہ مےں کہا کہ کےا ہندو انسان نہےں ہوتے؟ مےں نے جواب دےا کہ انسان کے باطن مےں جانور بھی تو چھپا ہوسکتا ہے۔ آج کل وہ شخص پاکستان آےا ہوا ہے۔ کل اس سے ملاقات ہوئی تو مےں نے اسے ےاد دلاےا کہ آپ نے مجھ سے ہندوﺅں کے متعلق سوال کےا تھا۔ مےں نے اس سے کہا کہ چونکہ آپ اس وقت لاہور مےں ہےں‘ لہٰذا آپ اپنے پاسپورٹ پر بھارت کا وےزا لگوا کر واہگہ بارڈر کے پار جائےں تو آپ کو اچھی طرح معلوم ہوجائے گا کہ ہندو کےا ہے۔
پروفےسر ڈاکٹر رفےق احمد نے ورکشاپ کے شرکاءکو بتاےا کہ دنےا کی تمام اقوام اپنے اساسی نظرےات پر فخر کا اظہار کرتی ہےں اور ان نظرےات کو اپنی آئندہ نسلوں تک پہنچانے کی منصوبہ بندی کرتی ہےں۔ نظرےہ¿ پاکستان ہماری طاقت ہے جو ہمےں قومی وژن عطا کرتا ہے اور اپنے ملک کو ترقی ےافتہ اور خوشحال بنانے بلکہ اس سے بھی آگے بڑھ کر تسخےر کائنات پر ابھارتا ہے۔