لندن (اے پی اے) نامزد وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ 500 ارب کے گردشی قرضہ میں نصف سے زائد بجلی چوری کا ہے، چور اور چوکیدار مل گئے تو تباہی ہونا ہی تھی، بجلی بحران حل کرنے کیلئے سیاسی جذبہ کی ضرورت ہے، ہم یہ پیسہ وصول کر کے اسی مد میں استعمال کریں گے، مسلم لیگ (ن) بجلی بحران کے حل کیلئے دن رات سوچ بچار کر رہی ہے، مسلم لیگ (ن) کو قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے جبکہ پنجاب اسمبلی میں بھی 84 فیصد اکثریت حاصل ہے۔ بڑی آسانی سے خیبر پی کے میں حکومت بنا سکتے تھے لیکن نوازشریف نے جمہوری اسلوب کی پاسداری کا ثبوت دیا، اگر پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران پھوگ سے بجلی بنانے کے حکومت پنجاب کے منصوبے میں رکاوٹ نہ ڈالی جاتی اور نندی پور اور چیچوکی ملیاں کے منصوبے کرپشن کی نذر نہ ہو جاتے تو لوڈشیڈنگ میں ایک تہائی کی کمی ہو سکتی تھی‘ پاکستان میں لوڈشیڈنگ کا بحران حکمرانوں کی کرپشن، محکموں کی بدانتظامی اور متعلقہ بیورو کریٹس کی نااہلی اور بے حسی کا شاخسانہ ہے‘ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اس مسئلہ سے عہدہ برا ہونے کے لئے جنگی پلان تیار کیا ہے، اس پلان پر عملدرآمد کے لئے خطیر وسائل درکار ہوں گے جس کی خاطر حکمرانوں، عوامی نمائندوں، سرکاری افسروں اور عوام کو سادگی اور بچت کی راہ اختیار کرنی ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں پارٹی ارکان سے خطاب اور بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ لوڈشیڈنگ نے پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور تاریخ پاکستانی عوام کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کی بحالی ہے اور سمندر پار پاکستانی اس قومی مقصد کے لئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کا اصل مقصد مرکز اور صوبوں میں حکومتیں بنانا نہیں بلکہ عوامی مسائل کو حل کرنا اور پاکستان کو مسائل کی دلدل سے نکالنا ہے۔ اس وقت پاکستان قومی خزانے کو صرف پانچ اداروں کی وجہ سے سالانہ 450 ارب روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ ہم اس طرح کے قومی اداروں کا خسارہ کم کرنے اور انہیں منافع بخش یونٹ بنانے کے لئے اپنی تمام تر توانائیاں وقف کر دیں گے۔ ان اداروں میں بہترین، صلاحیتوں کے حامل سربراہ مقرر کریں گے۔ ہمارا ہر اقدام پاکستان میں ایک نئے کلچر کی بنیاد رکھے گا۔ آئندہ پنجاب حکومت کے ترقیاتی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جون میں ”پنجاب ڈویلپمنٹ کانفرنس“ کا انعقاد کر رہے ہیں جس میں سرکاری اور نجی شعبے کے ماہرین کی مشاورت سے صوبے کے لئے آئندہ پانچ سالہ منصوبہ بندی کے خدوخال کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ہماری ترجیحات میں ٹیکس اور جی ڈی پی کے موجودہ تناسب میں اضافہ، روزگار کی فراہمی اور غریب طبقوں کی بہبود اولین حیثیت رکھتی ہے۔ بعدازاں پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ خیبر پی کے تحریک انصاف کے مینڈیٹ کو تسلیم کیا اور کہا کہ ہم وفاق کی جانب سے تحریک انصاف کی پوری معاونت کرینگے۔ مسلم لیگ (ن) کو وفاق میں بالکل سہارا نہیں لینا پڑے گا اور انتخابات میں عوام نے ہم پر بھروسہ کیا اور آج قومی اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے لیکن اس وقت ملک کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے جن میں دہشت گردی ملک کی تاریخ میں بدترین لوڈ شیڈنگ شامل ہے جس کے حل کیلئے تمام پارٹیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے اور مسائل کا حل جلد از جلد نکالیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح میاں نواز شریف نے کہا کہ راتوں رات بجلی بحران حل نہیں ہو جائے گا لیکن میں کہتا ہوں کہ لوڈ شیڈنگ بحران پر قابو پانے کیلئے پہلے دن سے بھرپور کوشش کے ساتھ کم وقت میں عمل پیرا ہونگے۔ شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ انتخابات میں بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہیں دیا گیا کیونکہ صدر زرداری نے آرڈیننس جاری کر دیا تھا لیکن یقین دلاتا ہوں کہ اگلے الیکشن میں آپ کو آپ کے ووٹ کا پورا حق دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اتحاد بنائیں گے تاکہ مسائل کو مل کر حل کیا جا سکے۔ یہ چیلنجز اتنے گھمبیر ہیں کوئی جماعت اکیلے نہیں نمٹ سکتی۔ 5 سال میں 207 ارب روپے کی بجلی چوری کی گئی، اگر ایسا نہ ہوتا تو حالات آج اتنے خراب نہ ہوتے۔