اسلام آباد(آن لائن)وفاقی حکومت نے ملک میں موبائل فون ٹاورز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے آئندہ مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ میں فنانس بل میں ٹاور کمپنی کا نیا کانسپٹ متعارف کروانے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جس کے لیے چاروں ٹیکس قوانین میں ترامیم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ ملک کی دو بڑی سیلولر موبائل فون کمپنیاں جوائنٹ ونچر کے تحت ٹاور کمپنی کے نام سے م±شترکہ کمپنی قائم کرنا چاہتی ہیں جس کے لیے سیلولر موبائل فون کمپنیوں نے آئندہ مالی سال 2015-16کے وفاقی بجٹ میں چاروں ٹیکس قوانین میں ترامیم کرنے کی تجویز دی ہے اور اس حوالے سے ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے فنانس بل 2015-16 میں انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس،فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ اور کسٹمز ایکٹ میں ترامیم کرنے کی درخواست کی گئی ہے کیونکہ جوائنٹ ونچر کے تحت مذکورہ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے ٹاورکمپنی کے قیام کے لیے ایف بی آرکا تعاون ضروری ہے اور اس کے لیے ٹیکس قوانین میں ترامیم کرنا پڑیں گی۔ذرائع نے بتایا کہ یوفون اور موبی لنک نے جوائنٹ ونچر کے تحت ٹاور کمپنی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ایف بی آر سے درخواست کی گئی ہے کہ فنانس بل میں ٹاور کمپنی کا نیا کانسپٹ متعارف کروائیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے ملنے والی اس تجویز کو بجٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے کیونکہ اس سے ٹیلی کام سیکٹر میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور ٹیلی کام سروسز میں مزید بہتری آئے گی جس سے ریونیو بڑھے گا۔
نیا کانسپٹ
موبائل فون ٹاورز کو ریگولیٹ کرنے کیلئے بجٹ میں ٹاور کمپنی کا نیا کانسپٹ متعارف کرانے کا فیصلہ
May 31, 2015