اسلام آباد (آن لائن + صباح نیوز) ڈیفنس آف ہیومین رائٹس کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجو عہ نے کہا ہے کہ 2012 میں چودھری نثار اور میاں نواز شریف نے وعدہ کیا تھا کہ ہماری حکومت لاپتہ افراد کو واپس لائے گی لیکن دو سال گزر نے کے باوجود لا پتہ افراد کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ،عیدالفطر کے بعد جاتی امرا (رائیونڈ) میں احتجاج کیا جائے گا چیف آف آرمی سٹاف ،وزیر اعظم ،وفاقی وزیر داخلہ ،چیف جسٹس آف پاکستان ناصر الملک سے اپیل ہے کہ لاپتہ افراد کا معاملہ حل کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ڈی چوک میں لاپتہ افراد کے لواحقین کی احتجاجی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم لا پتہ افراد کی بازیابی کیلئے10سال سے جدو جہد کر رہے ہیں لیکن لا پتہ افراد میں سے کسی کو بھی سامنے نہیں لایا گیا اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو عدالت میں پیش کیا جائے ملک میں دہشت گردی تب تک ختم نہیں ہو گی جب تک لاپتہ افراد کی معمہ حل نہیں ہو گا انہوں نے کہا کہ آج ہم پاکستان کے دارالحکومت میں ارباب اختیار کے سامنے منہ پر پٹیاں باندھ کر حاضر ہیں لا پتہ افراد کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے بھی احتجاجی ریلی میں شرکت کی اس موقع پر اسد عمر کا کہنا تھا کہ لا پتہ افراد کا مسئلہ15خاندانوں کا نہیں بلکہ قانون کی حکمرانی کا ہے ، اسد عمر نے لوگوں کولاپتہ کرنے کی ذمہ داران کے کڑے محاسبے کے لئے سخت قانون بنانے کے مطالبہ کی حمایت کر دی انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف لاپتہ افراد کے مسئلے کو پوری شدت کے ساتھ پارلیمینٹ میں اٹھائے گی لاپتہ افراد کے بچے بھی اپنے پیاروں کی بازیابی کے لئے اسلام آباد میں مظاہرہ شریک تھے اور منہ پر پٹیاں باندھ کر خاموش احتجاج کیا ، ایک انتہائی ضعیف العمر خاتون دوسال سے لاپتہ درزی پوتے آصف کے بچوں کیساتھ احتجاج کر رہی تھی تو اس کے چہرے پر کرب نے دوسروں کو بھی رلادیا تھااس کے پوتے کی بیٹی بھی رو ررہی تھی اور آنسو بہاتی رہی ہے یہ منظر ناقابل بیان تھا اور اس کو دیکھ کرمظاہرے میں شریک شہریوں کی آنکھیں بھی اشکبار ہوگئی تھیں۔
لاپتہ افراد/احتجاجی ریلی