لاہور (آن لائن+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی حکومت نے پن بجلی کے منافع کی مد میں پنجاب کے 102ارب روپے دبا لئے ہیں پنجاب نے پن بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت خط لکھ دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پن بجلی کے 102ارب روپے کے بقایا جات دو اقساط میں منافع سمیت ادا کئے جائیں اگر بقایا جات کی ادائیگی نہ کی گئی تو معاملہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجا جائیگا پنجاب حکومت کی دستاویزات کے مطابق چیف منسٹر پنجاب کو محکمہ خزانہ کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے پن بجلی کے منافع کی مد میں پنجاب حکومت کو 102ارب روپے کی ادائیگی کرنی ہے وفاقی وزیر خزانہ کے نوٹس میں میٹنگ کے دوران یہ معاملہ لایا گیا تھا بقایا جات کی ادائیگی کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی وزیر اعلی نے ہدایت کی محکمہ خزانہ اور توانائی ترجیحی طور پر پن بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی کی ایشو وفاق کے سامنے اٹھانے کیلئے حکمت تیار کریں۔ وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کو وفاقی بجٹ میں نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے صرف 12 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ 12 ارب روپے اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں۔ وزیراعظم نے گڈو بیراج کی مرمت کا وعدہ کیا وہ بھی وفا نہیں کیا سندھ کی 25 جاری ترقیاتی سکیموں کے لئے صرف 12 ارب روپے دینا زیادتی ہے حیدر آباد سے سکھر تک موٹروے کی تعمیر کا دعوی بھی پورا نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلی سندھ وفاقی بجٹ تجاویز پر برس پڑے۔