30 ارب روپے مالیت کا زرعی پیکیج وزیراعظم کی منظوری کیلئے بھجوا دیا گیا

اسلام آباد (نامہ نگار) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو بتایا گیا ہے کہ مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں اضافے اور پسماندہ علاقوں میں زرعی شعبہ کی ترقی کیلئے 30 ارب مالیت کا زرعی پیکیج وزیراعظم کی منظوری کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔پیر کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا قائمہ کمیٹی کو وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے حکام نے بتایا کہ زرعی پیکج کا مقصد زرعی شعبہ کی ترقی‘ لائیو سٹاک اور فرٹیلائزر کے شعبہ کو بھی مزید ترقی اور بہتری کے راستے پر گامزن کرنا ہے۔ وفاقی وزیر سکندر حیات خان بوسن نے بتایا کہ ملکی زرعی شعبہ میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ زرعی شعبہ کی حالت مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئندہ چند دنوں میں زرعی پالیسی کیلئے اہم اقدامات اٹھا رہی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے زرعی تحقیقاتی ادارے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر سکے۔ انہوں نے بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کا بجٹ 32 ارب سے کم ہو کر صرف 1 ارب 50 کروڑ رہ گیا ہے۔
زرعی پیکج

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...