مظفر گڑھ ہسپتال میں ڈاکٹروں کے توجہ نہ دینے پر دل کا مریض ڈیڑھ گھنٹہ تڑپنے کے بعد دم توڑ گیا، ورثاء کا احتجاج

May 31, 2016

مظفرگڑھ (نامہ نگار) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے مریض جاں بحق ہوگیا۔ احتجاج کرنیوالے ورثا کو ڈاکٹروں اور طبی عملے نے دھکے دئیے۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ہسپتال میں گزشتہ روز صبح ساڑھے 6 بجے بستی بلووالا کے رہائشی دل کے مریض اللہ دتہ کو لایا گیا مگر ہسپتال میں دل کا ڈاکٹر ہی موجود نہ تھا، ڈیوٹی پر موجود جونیئر ڈاکٹر نے بھی کوئی توجہ نہ دی اور مریض کے ورثاء دل کے ڈاکٹروں کو لگاتار فون بھی کرتے رہے مگر ڈاکٹر نے فون سننا گوارا نہ کیا ۔اس دوران جونیئر ڈاکٹر بھی ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کا بہانہ بناکر چلا گیا۔ اس طرح ڈیڑھ گھنٹے تک ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے مریض دم توڑ گیا جس پر ورثاء ایمرجنسی میں جمع ہوگئے اور ڈاکٹروں کیخلاف احتجاج کرنا شروع کردیا۔ احتجاج پر ہسپتال انتظامیہ کو پولیس طلب کرنا پڑی اوراس دوران پی ایم اے کے عہدیدار ڈاکٹر مقبول عالم کی قیادت میں ڈاکٹروں اور طبی عملے نے مرنے والے مریض کے ورثاء کو دھکے دیکر ہسپتال سے نکالنے کی کوشش کی۔ اس دوران مرنے والے شخص کے مزید ورثاء بھی ہسپتال پہنچ گئے جس کے بعد ڈاکٹروں اور طبی عملے نے بھی کام بندکردیا اور ایمرجنسی اور اپنے کمروں کو باہر سے تالہ لگاکر بھاگ گئے جس کی وجہ سے دیگر مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ بعدازاں ممبر قومی اسمبلی جمشید دستی اور ممبر صوبائی اسمبلی حماد نواز بھی موقع پر پہنچ گئے اور مظاہرین کو انکوائری کی یقین دہانی کرائی جس پر ورثاء نے احتجاج ختم کردیا اور نعش لیکر روانہ ہوگئے۔ واقعہ کی انکوائری کیلئے کمیٹی قائم کردی گئی جبکہ احتجاج کی کوریج کیلئے نجی ٹی وی کے کیمرہ مین فرحان فیض جب ہسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہونے لگے تو ڈاکٹر مقبول عالم نے طبی عملے کیساتھ ملکر نہ صرف انہیں اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکا بلکہ حملہ کر کے دھکے دئیے اور کیمرہ بھی توڑنے کی کوشش کی۔
مریض جاں بحق

مزیدخبریں