صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے صوبے میں عام انتخابات موخرکرنے کی قرارداد بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی

کوئٹہ(آئی این پی)صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے صوبے میں عام انتخابات مو¿خرکرنے کی قرارداد بلوچستان اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ جولائی میں بارشوں باعث نقل مکانی ‘فریضہ حج کی ادائیگی کےلئے بھی لوگ سعودی عرب میں ہوں گے ‘انتخابات جولائی کی بجائے اگست میں کرائے جائیں۔تفصیلات کے مطابق صوبے میں عام انتخابات مو¿خرکرنے کی قرارداد بلوچستان اسمبلی میں جمع کرا دی گئی۔قرارداد صوبائی وزیرداخلہ میرسرفرازبگٹی نے اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرائی۔قرارداد میں مو¿قف اختیار کیا گیاجولائی میں مون سون بارشوں کے باعث بلوچستان سے لوگ نقل مکانی بھی کرتے ہیں اور اس مہینہ میں لوگ فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے بھی سعودی عرب میں ہوں گے لہذا انتخابات جولائی کے بجائے اگست میں کرائے جائیں۔ بلوچستان اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کا موجودہ قانون ایوان میں پیش کیا جس پر اپوزیشن رکن لیاقت آغا نے اعتراض کیا کہ مسودہ قانون تو ایک دن پہلے کابینہ نے منظور کیا اسمبلی میں فوری پیش کرا خلاف قانون ہے اسے 3 دن دینے چاہئے تھے۔ مسودہ قانون غیرقانونی پیش کر کے زبردستی کی جا رہی ہے۔ رکن اسمبلی پی کے میپ عبداللہ بابت نے کہا یہ اسمبلی ہے یا مارشل لاءایڈمنسٹریٹر کا دفتر ہے جس پر اسمبلی میں شور شرابا گیا اور ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔ سپیکر راحیلہ درانی نے ارکان کو خاموش کرانے کی کوشش کی۔ سپیکر نے عبداللہ بابت کا مائیک بند کرا دیا۔ سپیکر نے عبداللہ بابت کو ایواان سے باہر جانے کی ہدایت کی۔ ایس دوران بلوچستان اسسمنٹ اینڈ ایگزامینیشن کا مسودہ قانون منظور کر لیا گیا۔ ایوان میں پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے ارکان نے احتجاج کیا۔ وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اور اپوزیشن رکن نصراللہ زہرے میں دھکم پیل ہوئی۔ دونوں نے ایک دوسرے کو دھکے دیئے۔ دیگر ارکان نے دونوں میں بیچ بچاﺅ کرایا۔
قرارداد

ای پیپر دی نیشن