پاکستان، بھارت میں اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے: امریکی رپورٹ، انڈیا واچ لسٹ میں شامل

واشنگٹن(اے این این ‘ این این آئی) مذہبی آزادی کے حوالے سے امریکہ کی سالانہ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے گروہ پاکستان میں اقلیتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور حکومت ان کے خلاف کوئی خاطرخواہ اقدامات کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔سول سوسائٹی تنظیموں سے حاصل شدہ اعدادو شمار کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ نے اپنی رپورٹ میں کہا پاکستان میں مذہب کے نام پر قادیانیوں سمیت دیگر اقلیتوں سے امتیازی سلوک اور ظلم و جبر جاری ہے۔رپورٹ کے مطابق کالعدم تنظیموں سے وابستہ فرقہ وارانہ گروہ عیسائیوں، قادیانیوں، صوفیوں اور اہل تشیع خصوصا ًہزارہ برادری کو نشانہ بنا رہے ہیں۔رپورٹ میں کالعدم لشکر جھنگوی، طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کا ذکر کیا گیا ہے۔امریکی رپورٹ میں ساو¿تھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے حوالے سے بتایا گیا سال کے دوران فرقہ وارانہ تشدد سے 231 افراد قتل اور 691 زخمی ہوئے۔واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ سال دسمبر میں پاکستان کو خصوصی واچ لسٹ میں رکھا تھا۔مذہبی آزادی سے متعلق امریکی رپورٹ میں دعوی کیا گیا پاکستان میں توہین رسالت قوانین کے تحت گزشتہ سال 50 افراد کو گرفتار اور 17کو سزائے موت سنائی گئی۔ رپورٹ میں پاکستانی طالبعلم مشال خان کے قتل کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ جاری کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ ہمارا مشن مذہبی آزادیوں کا دفاع کرنا ہے لیکن مذہبی آزادی کی پامالی پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے۔اس حوالے سے امریکہ مذہبی آزادی پر پہلی بار وزارتی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ اطلاعات کے مطابق کانفرنس 25 اور 26جولائی کو واشنگٹن میں کی جائے گی۔ مائیک پومپیو کے مطابق اس کانفرنس کے دوران نئے خیالات کے اظہار کا موقع دیا جائے گا۔رپورٹ میں کہاگیا بھارت میں مسلمانوںسمیت کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔فرقہ وارانہ حملوں میں زبردست اضافہ ہو اہے۔ بھارت کو ان ملکوں میں صف میں شامل کر دیا گیا جنکی نگرانی کی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں نہ صرف مسلمان بلکہ نچلی ذات کے ہندو دلت بھی محفوظ نہیں۔مذہبی آزادی سے متعلق امریکہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا بھارت میں گائے کے گوشت پر ہونےوالے تشدد میں سب سے زیادہ نشانہ مسلمانوں کو بنایا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں عیسائیوں پر حملوں کے 700سے زائد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔


امریکی رپورٹ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...