صوبائی وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پاکستان کانظام سنبھالنے کی دعویدارجماعت دیانتداربیوروکریٹ کے لئے پریشانی کاسبب بنی، اگرناصرکھوسہ ذمہ داری سنبھالنے کوتیارہوئے تو نوٹیفکیشن ہوجائیگا، پی ٹی آئی والوں کا یہ مستقل رویہ ہے کہ وہ فیصلہ پہلے کرتے ہیں اور سوچتے بعد میں ہیں۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد پہنچے اور اپنے قائد کے ساتھ احتساب عدالت میں پیش ہوئے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرقانون پنجاب رانا ثنااللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کا یہ مستقل رویہ ہے کہ وہ فیصلہ پہلے کرتے ہیں اور سوچتے بعد میں ہیں۔صوبائی وزیر قانون نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کم از کم یہی کرلیتی کہ ناصرکھوسہ سے درخواست کرتی کہ آپ اپنانام خود واپس لے لیں، انہوں نے کہا کہ مشاورت کا عمل مکمل ہو چکاہے،نگراں وزیر اعلی پر پی ٹی آئی جیسی غیر سنجیدہ جماعت کے ساتھ دوبارہ مشاورت نہیں ہو سکتی۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پاکستان تحریک انصاف دیانتداربیوروکریٹ اور ان کے اہل خانہ کے لئے پریشانی کاسبب بنی، ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ آئینی طور پر دوبارہ کنسلٹیشن نہیں ہوسکتی اوراگرناصرکھوسہ ذمہ داری سنبھالنے کوتیارہوئے تو گورنرنوٹیفکیشن جاری کر دینگے ورنہ معاملہ الیکشن کمیشن کو ہی جائیگا۔