نیویارک (این این آئی) روس نے کہاکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل طالبان پر عائد تعزیرات اس وقت تک نہیں اٹھائے گی جب تک امریکہ اور طالبان کے درمیان دوحہ میں طے پانے والے معاہدے کی شرائط پر عمل نہیں ہو جاتا۔ان شرائط میں افغان حکومت اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے علاوہ بین الافغان مذاکرات بھی شامل ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق امکان تھا کہ طالبان پر عائد پابندیاں ہٹانے کا معاملہ 29 مئی کو سلامتی کونسل میں زیرِ بحث آئے گا۔ لیکن افغانستان سے متعلق روس کے نمائندہ خصوصی ضمیر کابلوف کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ معاملہ سلامتی کونسل میں زیر بحث نہیں آئے گا۔ کیوں کہ ان کے بقول دوحہ معاہدے کی بعض شرائط پر ابھی عمل ہونا باقی ہے۔ضمیر کابلوف نے کہا کہ 29 مئی سے قبل طالبان پر عائد پابندیاں اٹھا لی جاتیں۔ اگر 10 مارچ کو بین الافغان مذاکرات شروع ہو چکے ہوتے۔
دوحہ معاہدے کی شرائط پر عملدرآمد تک طالبان سے پابندیاں نہیں ہٹیں گی: روس
May 31, 2020