مظفرآباد (اے این این) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی نظریاتی حلیف آر ایس ایس نے بھارت میں سیکولرازم اور جمہوریت کا جنازہ نکال دیا ہے۔ نفرت اور امتیاز پر مبنی ہندو بالا دستی کا نظریہ موجودہ عالمی نظام کے لئے کھلا چیلنج اور دنیا کے امن کے لئے سنگین خطرہ ہے۔ بھارت سے اٹھنے والا فسطائیت کا طوفان ہٹلر اور مسولینی کے فاشزم سے زیادہ خطرناک ہے۔ لاکھوں بھارتی عوام کی برین واشنگ کر کے بتایا گیا ہے کہ ہندوستان صرف ہندو مذہب کے ماننے والوں کا ملک ہے جہاں کسی اور مذہب کے پیروکاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ بات انہوں نے ایک انٹرویو میں کہی۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ ہندوتوا کا نظریہ صرف مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کے خلاف ہی نہیں بلکہ یہ اُن ہندوئوں کے خلاف بھی ایک ننگی تلوار ہے جنہیں نچلی ذات کے ہندو یا اچھوت سمجھا جاتا ہے۔ یہ وہ قدیم اور فرسودہ نظام ہے جس کا مقصد اونچی ذات یا مراعات یافتہ ہندو طبقہ کو باقی تمام طبقات پر فوقیت دے کر اُن کی بالادستی قائم کرنا ہے۔ نریندر مودی کی حکومت تسلسل کے ساتھ ایسے اقدامات کر رہی ہے جس سے وہ ہندوؤں کو اپنا سب سے بڑا خیر خواہ ثابت کر سکے۔ بھارت کے انتہا پسند رہنما اب اعلامیہ کہہ رہے ہیں کہ وہ بھارت کو غیر ہندوئوں سے پاک کر کے اسے بھارت بھومی یا اکھنڈ بھارت بنائیں گے۔