سیاہ فام کی ہلاکت مظاہرے: امریکہ بھر میں پھیل گئے، پولیس سٹیشن سیمت کئی عمارتیں نذر آتش

واشنگٹن (این این آئی/ نیٹ نیوز) امریکی ریاست مِنی سوٹا میں سیاہ فام نوجوان جارج فلوئیڈ کی ہلاکت سے ہنگاموں کا سلسلہ ملک بھر میں پھیل گیا، امریکی ریاست منی سوٹا میں سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے بعد مظاہروں کا سلسلہ نیویارک، ہوسٹن، اٹلانٹا اور لاس ویگاس تک پھیل گیا۔ شہر شہر لوگ سڑکوں پر ہیں۔ جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مینی میں بلوائیوں نے پولیس سٹیشن سمیت کئی عمارتوں کو آگ لگا دی، حالات خراب ہونے پر شہر میں کرفیونافذ کر دیا گیا۔ وائٹ ہاؤس کے سامنے سینکڑوں مظاہرین نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا۔ انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر وائٹ ہاؤس کو لاک ڈاؤن کر دیا۔ این این کے رپورٹر کو گرفتار کر لیا۔ امریکی ریاست مینی سوٹا میں سیاہ فام شخص کے قتل میں ملوث پولیس اہلکار کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس اہلکار کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی حکام نے بتایاکہ مرنے والے 46 برس کے جارج فلائیڈ جس کی گردن پر پولیس اہلکار نے اپنا گھٹنا 8 منٹ سے زائد رکھا تھا، اسے گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ ریاست مینی سوٹا میں سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف تیسرے روز بھی مظاہرے کیے گئے جس میں مشتعل افراد نے کئی گاڑیوں اور درجنوں املاک کو آگ لگا دی۔ شروع میں مینا پولیس نے اپنے ’’ پیٹی بند‘‘ بھائی کو بچانے کی کوشش کرتے ہوئے سیادہ فام شخص کی ہلاکت کو ’’طبی‘‘ قرار دینے کی کوشش کی تھی تاہم ویڈیو وائرل ہونے پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر کارروائی پر مجبور ہوئی اور آفیسر کو دو ساتھی اہلکاروں سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ ریاست جارجیا میں سڑکوں پر موجود ہزاروں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں پولیس نے، آنسو گیس، ربڑکی گولیاں اور واٹر کینن کا استعمال کیا تاہم حالات قابو میں نہ آنے پر جارجیا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ لاس اینجلس میں بھی درجنوں مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اٹلانٹا میں بھی پْر تشدد مظاہرے طول پکڑ گئے ہیں۔ دوسری جانب سابق پولیس آفیسر ڈیریک چاون کی اہلیہ نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر وکیل کے ذریعے اپنے شوہرسے علیحدگی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ ایک نسل پرستانہ اور سفاکانہ عمل کرنے والے شخص کے ساتھ مزید رہنا نہیں چاہتیں۔

ای پیپر دی نیشن