مری(نامہ نگار خصوصی) محکمہ جنگلات اور لینڈ مافیاء کو لاکھوں روپے کی ادائیگی کے باوجود سر چھپانے کیلئے زمین کا قبضہ ملنے اور جعلی رجسٹری کے جانے کے بعد بھی محکمہ کے بعض اہلکاروں کی جانب سے تنگ جانے کے بعد اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے والے پنڈی پوائنٹ کے ایک اہم ہسپتال میں کام کرنے والے غریب سنیٹری ورکر کی بیوہ اور اس کے یتیم بچوں کے لیے ابھی تک سرکاری طور پر کسی قسم کی کاروائی نہ ہونے کے نتیجے میں یہاں کے عوامی حلقوں میں سخت تحفظات کا اظہار پایا جا رہا ہے ۔ان حلقوں کے مطابق محکمہ جنگلات کے افسران اور اہلکاروں سمیت قبضہ مافیا کے اہلکار اب بھی دندناتے ہوے اپنی منفی سرگرمیوں میں مصروف ہیں جو ریاست کی رٹ پر واضع حملے کے مترادف ہے ۔ عوامی حلقوں نے ایک مرتبہ پھر سے وزیر اعظم ،چیف جسٹس اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے انسانی حقوق کے ناطے سے معاشرے کے اس اہم مگر عوامی نظرں میں نیچ طبقے سے تعلق رکھنے و الے ’’انیس ‘‘سے زمینی حقائق کی روشنی میں اعلیٰ ترین سطع پر تحقیقات اور ملوث افاد کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
غریب سنیٹری ورکر کی بیوہ، یتیم بچوں کو سر کا ری امداد نہ مل سکی
May 31, 2021