کراچی ( وقائع نگار)امام الشاہ احمدنورانیؒ کی نہ جھکنے اور نہ بکنے کی اداہمارے لئے فخرکا باعث ہے انہوں نے سیاست اور شرافت کو یکجاکرکے اس وہم کو مٹادیاکہ سیاست علماء کے لئے شجرممنوعہ ہے۔امام شاہ احمدنورانیؒ نے ہرمیدان زندگی میں خودکو منوایااور دنیاکو بتلادیاکہ ایک عالم اور پیر کی کیاذمہ داری ہے،مولانانورانی ؒ کے شب و روزملک میں نظام مصطفیٰ کے نفاذکی جدوجہد کرتے گزری۔یہ باتیں جمعیت علمائے پاکستان کے رہنمافقیر ملک محمدشکیل قاسمی نے قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانی صدیقی ؒ کے 18ویں سالانہ عرس مبارک کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے قائدملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانیؒ کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ علامہ شاہ احمدنورانی صدیقی ؒ نے پاکستان میں نظام مصطفیٰ کے نفاذ کے لئے آخری دم تک جدوجہد کی،مشن نورانی ؒ کی تکمیل ہر صورت میں ہوگی چاہے اس کے لئے جانوں کے نذرانے بھی دینے پڑیں۔ حضرت علامہ شاہ احمدنورانی ؒ نے ساری زندگی اسلام کی آبیاری وسربلندی کی جدوجہد میں گزاری،اس جدوجہد میں انہوں نے نامساعد حالات سے مقابلے کے ساتھ ساتھ غیرتوغیر اپنوں کی بھی بدترین مخالفت کا سامناکیا،مخالفین مخالفت کرتے رہے لیکن رب تعالیٰ نے انہیں ایسی سرخروئی عطافرمائی جو کام رکن اسمبلی منتخب ہوکرانہوں نے کیاوہ کسی اور رکن اسمبلی کے حصے میں نہ آیا،وطن عزیزکانام اسلامی جمہوریہ پاکستان، مملکت کے سربراہ کے لئے لازماًمسلمان ہونا،مسلمان کی تعریف اور منکرین ختم نبوت کو غیر مسلم اقلیت قراردلوانے جیسے کارناموں کا سہراحضرت علامہ شاہ احمدنورانی صدیقی ؒ کے سرجاتاہے۔