انڈس ریورسسٹم اتھارٹی نے سندھ اور پنجاب کے پانی میں اضافہ کردیا۔اسلام آباد میں پانی کے مسئلے پر ارسا کا اجلاس ہوا جس میں پانی کی دستیابی کا جائزہ لیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ دریائوں میں پانی کی آمد 24 فی صد بڑھ گئی ، 28 مئی کو پانی کی آمد ایک لاکھ 72 ہزار تھی جو 31 مئی کو بڑھ کر 2 لاکھ 25 ہزار ہوگئی۔ ملک میں پانی کی کمی 32 فی صد سے کم ہو کر 18 فی صد رہ گئی۔اس صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ارسا نے صوبوں کے حصے میں اضافہ کر دیا۔ پنجاب کے حصے میں 18 ہزار کیوسک کا اضافہ کرتے ہوئے اس کے حصے کو 83 ہزار کیوسک سے بڑھا کر ایک لاکھ ایک ہزار کیوسک کر دیا گیا۔اسی طرح سندھ کے حصے میں 35 ہزار کیوسک کا اضافہ کرتے ہوئے سندھ کا حصہ 74 ہزار کیوسک سے بڑھا کر ایک لاکھ 9 ہزار کیوسک کر دیا گیا۔ ارسا کے مطابق شمالی علاقہ جات میں درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے دریائوں کے پانی کے بہائو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ چشمہ کے مقام پر ارسا کے اچھے انتظام کی وجہ سے گذشتہ دنوں میں پانی کی کمی 8 ہزار کیوسک تک محدود رہی۔ترجمان ارسا محمد خالد ادریس رانا نے کہا کہ ارسا صوبوں کو یقین دلاتی ہے کہ ارسا میں تمام صوبے ایک اکائی کی طرح موجود ہیں اور وہ سب مل کر پانی کے معاہدے 1991ء کے مطابق پورے انصاف کے ساتھ پانی کی تقسیم کر رہے ہیں۔ارسا نے صوبوں سے گذارش کی کہ پانی کے استعمال کے طریقے کار کو جدید طریقوں پر استوار کریں تا کہ پانی کے ضیاع کو کم سے کم کیا جا سکے.