لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان چائنہ جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر وانگ زیہائی نے کہا ہے کہ درجہ حرارت میں غیر معمولی اضافہ اور پانی کی قلت کے باعث آم کی پیداوار میں کمی پاکستان میں ایک نیا ابھرتا ہوا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آم کی پیداوار ،برآمدات میں اضافہ اور قیمتی زرمبادلہ کمانے کیلئے چین کیساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آم کی کامیاب نشوونما کیلئے ڈرپ اریگیشن سسٹم پر عمل کیا جانا چاہیے۔ قوم کو اس وقت برفباری اور بارشوں کی کمیابی کے باعث پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے، لہٰذا یہ طریقہ یقیناً آم کی فصل کی پیداوار بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ سینئر نائب صدر احسن چوہدری نے کہا کہ 2018ء تک، پاکستان نے سالانہ 1.9 ملین میٹرک ٹن آم پیدا کیے، اس طرح دنیا میں چھٹے نمبر پر ہے۔ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے گزشتہ چار سالوں میں ملک میں آم کی پیداوار میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کیساتھ مشترکہ منصوبوں کی اشد ضرورت ہے۔صدر سرفراز بٹ نے کہا کہ کاشت اور کٹائی کی فرسودہ تکنیک، پیداوار کی زیادہ لاگت، کولڈ سٹوریج کی ناقص سہولیات اور تحقیق اور ترقی کا فقدان آم کی صنعت کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ سیکرٹری جنرل صلاح الدین حنیف نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ برسوں میں چینی عوام کو پاکستانی آم کی نئی، بہتر اقسام اور بھرپور ذائقے کو فروغ دینے کے لیے چین میں بھی تقریبات منعقد کیں اور منتظمین کے مطابق تاثرات حوصلہ افزا تھے۔
آم کی پیداوار ،برآمدات میں اضافہ: چین کیساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت، وانگ زیہائی
May 31, 2022