اسلام آباد (نامہ نگار) یکم جولائی سے بجلی کے بنیادی ٹیرف کی قیمت میں 8روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان ہے، اطلاق مرحلہ وار ہونے کا امکان ہے۔ بنیادی ٹیرف 16روپے فی یونٹ سے بڑھ کر 24روپے سے زائد ہو سکتا ہے۔ وزارت توانائی کے ذرائع کے مطابق اضافے کا فیصلہ 10بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں پر نیپرا کے فیصلوں کے بعد ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصلے جاری ہونے کے بعد پاور ڈویژن بجلی کی قیمت بڑھانے کا حتمی فیصلہ کرسکے گی اور نیپرا کا فیصلہ آنے کے بعد وفاقی حکومت ٹارگٹڈ سبسڈی کا فیصلہ بھی کرے گی۔ ذرائع کے مطابق فیول پرائسز، مہنگا ڈالر، گردشی قرضہ اور کمپنیوں کے نقصانات کے سبب بجلی مہنگی ہوگی۔ وفاقی وزیر بجلی انجینئر خرم دستگیر خان نے گزشتہ روز یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ملکی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے، وزیراعظم جلد توانائی کے شعبے سے متعلق منصوبہ بندی کا اعلان کریں گے، نیلم جہلم ٹرانسمیشن لائن میں خرابی کے باعث شارٹ فال ہوا، مہنگے درآمدی ایندھن پر انحصار کم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں، سابق حکومت کے پاس کارکردگی بتانے کو کچھ نہیں ہے، اگلے ماہ بجلی کی قیمت بڑھانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، 30 جون کے بعد بریفنگ دیں گے۔ موجودہ حکومت پاکستانی عوام کو ریلیف دے گی۔