لاہور (محمد دلاور چودھری) پنجاب میں نئے گورنر کی تقرری کے ساتھ ہی حل ہوتے ہوئے آئینی بحران کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے زیادہ مستعدی سے عوامی فلاح سے متعلق اپنی ترجیحات پر عملدرآمد کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مہنگائی کو موثر انداز میں کنٹرول کرنے کیلئے سرکاری افسروں کے علاوہ منتخب نمائندوں کی بھی مدد لی جائے گی اور صوبے بھر میں موثر پرائس کنٹرول کمیٹیاں فعال کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ اشیائے ضروریہ پر ناجائز منافع خوری کے رجحان کو بھی کم کرنے کیلئے جدید بنیادوں پر تجاویز تیار کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ مختلف اداروں میں نظرانداز ہونے والی میرٹ پالیسی کو سختی سے لاگو کیا جائے گا تاکہ اہل افراد کو اداروں کا سربراہ مقرر کیا جاسکے اور کارکردگی میں بہتری لائی جاسکے۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ پنجاب چولستان میں پانی کی سپلائی کے حوالے سے بھی کافی کام کررہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ پانی کی فراہمی ہر شہری کا بنیادی حق ہے جو جنگی بنیادوں پر فراہم کیا جانا چاہئے۔ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی انقلابی کارکردگی کیلئے مختلف منصوبے حتمی مراحل میں ہیں۔ اس کے علاوہ صوبے بھر میں سینکڑوں سڑکیں مرمت اور بحالی کی منتظر ہیں اور سٹریٹ لائٹ کا نظام بھی اوورہالنگ کا منتظر ہے جس پر خصوصی توجہ دینے کا پلان بنایا جارہا ہے تاکہ عام شہریوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کی جاسکے۔