اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے چیئرمین ، عامر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اسلامی مالیاتی شعبے کے فروغ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے تجویز کیا کہ ملک میں اسلامی مالیاتی شعبے اور خدمات کے فروغ کے لئے باقاعدہ روڈمیپ تشکیل دینے اور سفارشات مرتب کرنے کے لئے ہایہ لیول اسٹرینگ کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں مالیاتی سیکٹر کے مختلف اسٹیک ہولڈروں کو شامل کیا جائے ۔عامر خان پاکستان میں اسلامی مالیاتی شعبے کے فروغ کے لئے ، آئی پی اے کے سینٹر فار اسلامک فنانس ایکسیلینس کی جانب سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 میں اسلامک فنانس کے فروغ کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، لہذا اسی طرز پر اسٹئیرنگ کمیٹی قائم کی جائے جو کہ باقاعدہ ٹائم لائن کے ساتھ روڈ میپ تشکیل دے۔ عامر خان نے تجویز دی کہ ایسی کمپنیوں کو ٹیکس میں رعائتیں فراہم کی جائیں جو کہ اپنا سرمایہ اسلامی مالیاتی سسٹیم سے حاصل کرتی ہیں۔ اس حوالے سے کمپنیوں کو حاصل دو فیصد ٹیکس چھوٹ کو دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔انہو ں نے کہا کہ کپیٹل مارکیٹ میں اسلامی پراڈکٹ کے فروغ کے لئے اقدامات کئے ہیں جن میں حال ہی میں دو سو ارب روپے کے انرجی سکوک کا اجراء ، پاکستان کے پہلے شریعہ ایکسچینج ٹریڈ فنڈ کا اجرائ، ملک کے پہلے شریعہ کمپلائنٹ رئل اسٹیٹ انوسٹمنٹ ٹرسٹ کا اجراء اور پاکستان کماڈٹی ایکسچینج میں مرابحہ کا دوبارہ اجراء شامل ہے۔ عامر خان نے کہا کہ ایس ای سی پی نے حال ہی میں ملک کے پہلی شریعہ کمپلائنٹ ہاوسنگ فنانس کمپنیوں کو بھی لائسنس جاری کئے ہیں اور جبکہ چھوٹے قرضوں کی فراہمی کے لئے ملک کی پہلی اسلامک مائیکرو فنانس کمپنی کو بھی لائسنس جاری کیا گیا ہے۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے کہا کہ ملک کے مالیاتی شعبے میں شرعی پراڈکٹ تیزی سے مقبول ہو رہی ہیں، تاہم اس ترقی کو تمام شعبوں تک پھیلانے اور بہتر نتائج کے حصول کے لئے ایک روڈ میپ تشکیل دیا جانا چاہیے۔
اسلامی مالیاتی خدمات فراہم کرنیوالی کمپنیوں کو ٹیکس رعایتیں دینے کی تجویز
May 31, 2022