ملتان (سپیشل رپورٹر) بھارت کی طرف سے یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دینے کا عمل مجرمانہ فعل ہے۔ تحریک آزادی جبر وتشدد اور پھانسیوں سے پہلے دبی ہے اور نہ آئندہ رکے گی۔ ان خیالات کا اظہار وزریراعظم آزاد جموں وکشمیر سردار تنویر الیاس کی دعوت پر ملتان سے آئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں الطاف حسین وانی، رفیق ڈار اور حسن البنا نے کیا۔ وفد کے اعزار میں ارشاد محمود میڈیا کنسلٹنٹ‘ سید خالد گردیزی پریس سیکرٹری ہمراہ وزیراعظم اور مقصود میر انفارمیشن آفیسر نے جموں وکشمیر ہاؤس اسلام آباد میں عشائیہ کا اہتمام کیا تھا۔ حریت رہنماؤں نے کہا کہ بھارت کشمیری لیڈرشپ کو ختم کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے تاکہ آزادی کا نام لیوا کوئی باقی نہ رہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ کشمیری بھارت سے نفرت کرتے ہیں اور وہ کسی بھی قیمت پر بھارتی قبضے کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں۔ الطاف حسین وانی نے کہا کہ یاسین ملک کی رہائی کے لیے عالمی برادری کو جاندار کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ وہ ایک وفد کے ہمراہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اجلاس میں جنیوا جا رہے ہیں جہاں وہ یاسین ملک کی رہائی کے لیے بھرپور مہم چلائیں گے اور دنیا کو بتائیں گے کہ کس طرح بھارت کشمیریوں کے تشخص اور تحریک آزادی کو کچلنے کے لیے غیر انسانی اقدامات کر رہا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں رفیق ڈار نے کہا کہ یاسین ملک کے خلاف تمام مقدمات سیاسی اور من گھرٹ ہیں۔ وہ ایک سیاسی رہنما ہیں اور جو گزشتہ پنتیس برسوں سے تحریک آزادی سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کوئی جرم نہیں کیا سوا کشمیریوں کی حقوق اور آزادی کی مطالبہ کرنے کے۔ حسن البنا نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ڈیموگراف تبدیل کر رہا ہے اور کشمیریوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش کر رہا ہے جسے ہر قیمت پر روکا جانا چاہئے۔ ملتان سے آئے صحافیوں کے وفد میں انجم خان پتافی صدر ملتان یونین آف جرنلسٹس، فنانس سیکرٹری ملتان پریس کلب فرحان ملغانی، خالد چوہدری سینئر نائب صدر ملتان پریس کلب، سینئر صحافی شریف جوئیہ، جنید ملک، عارف کالرو، کمال ایوب صدیقی،شیخ نوید، ناصر،عدنان فاروق قریشی، قمر جہاں اور دعا مرزا شامل ہیں۔