پاکستان اور بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرنے کے عزم کو دہرایا

پاکستان اور بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرنے کے عزم کو دہرایا ہے۔

اس عزم کا اظہار پاکستان بھارت مستقل انڈس کمیشن کے نئی دہلی میں ہونے والے دوروزہ مذاکرات کے دوران کیا گیا جو آج (منگل)اختتام پذیر ہو گئے۔یہ 1960ء میں طے پانے والے سندھ طاس معاہدے کی متعلقہ دفعات کے تحت ہونے والا 118واں سالانہ اجلاس تھا۔پاکستانی وفد کی سربراہی انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ جبکہ بھارت کی جانب سے بھارتی انڈس واٹر کمشنر اے کے پال نے اپنے وفد کی قیادت کی۔اس ملاقات میں پانی سے متعلق مختلف امور زیربحث آئے جس میں سیلاب سے متعلق پیشگی معلومات کا تبادلہ بھی شامل تھا۔بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ معاہدے کے تحت سیلاب کی پیشگی اطلاع دے جیسا کہ 1989ء سے 2018ء تک دی جاتی رہی ہے۔پاکستان نے مغربی دریاؤں بشمول Pakal Dul پر پن بجلی منصوبوں پر اپنے اعتراضات کو اجاگر کیا۔بھارت کی طرف سے آنے والے سیلابی موسم کے بعد سائٹ کے معائنے اور دورے کے انتظامات کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی۔

ای پیپر دی نیشن