لاہور (نیوز رپورٹر) نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی سے آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی کی صدر ناز آفریں اور سیکرٹری جنرل سرمد علی کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی۔ اے پی این ایس کے وفد نے اخباری صنعت کے مسائل کے حوالے سے آگاہ کیا۔ محسن نقوی نے اخباری صنعت کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ محسن نقوی نے کہا کہ جیل میں قیدی خواتین سے ناروا سلوک کے بارے میں منفی پراپیگنڈا کیا گیا۔ 2 ، 2 سال پرانی ویڈیوز دکھا کر بے بنیاد پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے میں ملوث 11 خواتین جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ خواتین کو جیل مینوئل کے مطابق رکھا گیا ہے۔ تقریباً 500 خواتین 9 مئی کے واقعات میں مطلوب تھیں لیکن ہم نے گرفتاری سے گریز کیا۔ واضح ہدایات دی ہیں کہ کسی بے گناہ کو نہیں پکڑنا۔ جناح ہاؤس کے ساتھ میانوالی ایئر بیس پر حملے کا خطرناک منصوبہ بنایا گیا۔ حملہ آور قیمتی جہاز جلانا چاہتے تھے۔ میانوالی میں حملہ آور بھوسے سے بھری ٹرالیوں میں اسلحہ لے کر آئے تھے۔ میانوالی میں پولیس کے جوان زخمی حالت میں بھی حملہ آوروں سے لڑتے رہے۔ پہلے سے طے شدہ تھا کہ کس نے کہاں جانا ہے، 8 مارچ کو زمان پارک میں پولیس پر حملہ کرنے والوں نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کیا۔ معاشی صورتحال میں بہتری کے حوالے سے جلد اچھی خبریں آئیں گی۔ نگران حکومت 4 ماہ کا بجٹ پیش کرے گی۔ اشتہارات کی مد میں اخبارات کے واجبات کی جلد ادائیگی کیلئے ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اخبارات کو اشتہارات کی مد میں 85 اور 15کے تناسب سے ادائیگی کی جائے گی۔ اشتہارات کی 85فیصد ادائیگی اخبارات کو جبکہ 15فیصد ایڈورٹائزنگ ایجنسی کو ادا کی جائے گی۔ اخبارات کے لئے اشتہارات کے کوٹے میں بھی خاطر خواہ اضافہ کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ اخبارات کو اشتہارات کا سسٹم ڈیجیٹلائزڈ کیا جا رہا ہے۔ اخبارات کو اشتہارات کی مد میں ادائیگی کم سے کم وقت میں کی جائے گی۔ صوبائی سیکرٹری اطلاعات علی نواز ملک نے کہا کہ واجبات کی ادائیگی شروع ہو چکی ہے۔ ملاقات کے دوران اے پی این ایس کے رکن ممتاز احمد طاہر مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ ملاقات میں اے پی این ایس کے انتقال کرنے والے ارکان کے رسائل و جرائد کے اشتہارات جاری رکھنے کی تجویز پر اتفاق کیا گیا۔ وفد میں مجیب الرحمن شامی، منیر گیلانی، شہاب زبیری، سجاد بخاری، وقارالدین، امتنان شاہد، ہمایوں طارق، ہمایوں گلزار، محسن بلال، محسن سیال، فوزیہ شاہین، بلال محمود، یونس مہر، ممتاز پھپھوٹو، فیصل شاہجہان، ممتاز، جاوید مہر شمسی، اویس خوشنود، عرفان اطہر اور دیگر شامل تھے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر، سیکرٹری اطلاعات ، ڈی جی پی آر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ علاوہ ازیں محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں کپاس کی بوائی و پیداوار بڑھانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے صوبہ بھر میں جعلی زرعی ادویات کے سدباب کے لئے کریک ڈاؤن کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی کہ پولیس اور متعلقہ محکمے جعلی ادویات تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کریں۔ کاشتکار کے استحصال کی اجازت نہیں دیںگے۔ اجلاس میں کپاس کے کاشتکاروں کو امدادی نرخ پر زرعی ادویات کی فراہمی کی تجویز پر اتفاق کیا گیا اور پنجاب بینک کے’’شاندار کپاس پروگرام‘‘ کے تحت کاشتکاروں کو آسان شرائط پر قرض دینے کی تجویز کا جائزہ لیا گیا۔ محسن نقوی سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور صحت، لائیوسٹاک، ڈیری ڈویلپمنٹ، پولیس کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے راولپنڈی میں مبینہ ڈکیتی کے دوران فائرنگ سے آزاد کشمیر میں تعینات احتساب عدالت کے جج سردار امجد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔