رفح؍ بیجنگ؍ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) رفح میں اسرائیلی فوج کے پے در پے حملوں کے بعد کوئی علاقہ بھی محفوظ نہ رہا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں حملے تیز کردیے ہیں۔ اسی دوران پیش قدمی کرتے ٹینک رہائشی عمارتوں پر گولہ باری کرتے جارہے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے رفح کے گنجان آباد علاقوں میں ایمبولینس پر بم مارکر ریسکیو کارروائیوں میں شریک2 اہلکاروں کو قتل کردیا جبکہ اسرائیل کے حملوں میں مزید 40فلسطینی شہید ہوئے۔ دوسری جانب چین کے صدر شی جن پنگ نے عرب تعاون فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل حماس جنگ کی ہولناکی بڑھتی جا رہی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ نے عرب ریاستوں پر زور دیا کہ وہ تجارت، توانائی، خلائی تحقیق اور صحت کی دیکھ بھال جیسے شعبوں میں تعاون اور اشتراک کو مزید مضبوط اور مستحکم کریں۔ صدر شی جن پنگ نے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں قیام امن کے لیے غزہ کی صورت حال پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے اور غزہ کے معاملے پر چین، عرب ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔ چین عرب سمٹ میں مصر کے صدر السیسی، متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید، بحرین کے بادشاہ حماد اور تیونس کے صدر قیس سعید نے شرکت کی۔ اس سمٹ میں چین کے بڑھتے ہوئے تجارتی تعلقات اور اسرائیل-حماس جنگ سے متعلق سکیورٹی خدشات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر اسرائیلی فوج نے غزہ کے انتہائی جنوب میں رفح میں جاری فوجی آپریشن کومزید وسعت دینے کا عہد کیا ہے اورکہا ہے کہ اسرائیل تمام یرغمالیوں کی رہائی تک رفح میں جنگ جاری رکھے گا۔ اسرائیل نے غزہ میں جاری جنگ میں چھاپوں اور کارروائیوں کے لیے مزید ٹینک رفح روانہ کرتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ یہ جنگ مزید 7 ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔ دوسری طرف برطانیہ کے دارالحکومت لندن کی پولیس نے فلسطین کی حمایت میں نکالی جانے والی ریلی کے بعد مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر 40 افراد کو گرفتار کر لیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی پولیس نے بدھ کو کہا کہ غزہ میں اسرائیل کی تازہ کارروائی کے خلاف لندن میں ہونے والے احتجاج کے بعد مظاہرین کے منتشر ہونے سے انکار کرنے پر 40 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 3 اہلکار زخمی بھی ہوگئے۔ میکسیکو میں اسرائیلی سفارت خانے کے باہر رفح میں اسرائیلی حملوں کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق رفح میں اتوار کی شب اسرائیلی حملے میں امریکی ساختہ بم استعمال کئے گئے ہیں۔ کینیڈا کی وزیرِ خارجہ میلانی جولی نے پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے بھی کچھ اصول اور ضابطے ہوتے ہیں لیکن اسرائیلی حملے میں رفح سے جو مناظر کو دیکھنے کو ملے وہ دل دہلا دینے والے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کی وزیر خارجہ نے رفح میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ گولہ باری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے پاس اب کوئی محفوظ جگہ نہیں بچی۔ معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کسی صورت قبول نہیں۔ عالمی عدالت کے احکامات کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہیں۔ دریں اثناء اسرائیل سلووینیا کی طرف سے فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر برہم ہو گیا۔ اسرائیلی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سلووینیا کا فلسطین کو ریاست تسلیم کرنا حماس کو انعام دینا ہے۔ اسرائیل اور سلووینیا کے عوام کی دوستی متاثر ہو گی۔ امید ہے سلووینیا کی پارلیمنٹ حکومت کا فیصلہ مسترد کر دے گی۔قطر اور مصر کی ثالثی میں غزہ جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگ روکے تو مکمل معاہدے تک پہنچنے کے لئے تیار ہیں۔