اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ملک میں تیل اور گیس کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے حکومتی رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور پٹرولیم سیکٹر کی ڈی ریگولیشن کی جائے۔ یہ بات مقررین نے آئل اینڈ گیس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ یہ کانفرنس انرجی اپڈیٹ کے تحت وزارت توانائی پٹرولیم ڈویژن اور اوگرا کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی۔ (اوگرا) کے چیئرمین مسرور خان نے کہا کہ اوگرا ریگولیٹری فریم ورک کے ذریعے انڈسٹری کو سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا صنعت کو ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ چیئرمین اوگرا کا کہنا تھا وائٹ آئل پائپ لائن کا استعمال صرف 40 فیصد ہے۔ ملک میں 3 ہزار ڈبہ پٹرول سٹیشن چل رہے ہیں، ڈبہ پٹرول پمپس کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ملک میں 200 کلوگرام کے کمرشل سلنڈر متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا۔ توانائی کے بحران کا سب کو علم ہے مگر بروقت فیصلے نہیں کیے جاتے، مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ ایل پی جی کا استعمال اس لیے بڑھ رہا ہے کہ گیس ختم ہو رہی ہے، پاکستان میں ایک پٹرول پمپ لگانے میں 3 سال لگ جاتے ہیں، ریفائنری پالیسی 8 سال سے لٹکی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا سب کو علم ہے۔ اب فیصلوں کا وقت ہے۔ گیس کی قیمت یکساں ہونی چاہیے۔
’’ڈبہ پٹرول پمپس‘‘ کو ختم کرنے کیلئے اقدامات کی ضرورت: چیئرمین اوگرا
May 31, 2024