اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت چند ہفتے دور رہ گئی ہے۔ صدر آصف علی زرداری جو بیرون ملک مقیم تھے وطن واپس آگئے ہیں، ان کی طرف سے وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا گیا ہے، اور اس وقت پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی ٹیمز پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کی جزئیات کو طے کر رہی ہیں، پیپلز پارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی نے وزراء کو مکمل با اختیار بنانے کا مطالبہ کیا ہے، وزارتوں میں سیکرٹری اور اہم عہدے دار پیپلز پارٹی کی مرضی کے ہوں گے، جس کے لیے تجویز کیا گیا ہے کہ جو وزارتیں پیپلز پارٹی کو دی جائیں گی ان میں متعلقہ وزیر اگر چاہے تو سیکرٹری اور اہم عہدوں کے لیے تین تین افسروں کے پینلز حکومت کو بھیج دے گا اور حکومت ان میں سے کسی ایک افسر کو لگا سکتی ہے، سات سے آٹھ وزارتیں پیپلز پارٹی کو دی جائیں گی۔ ذرائع سے جب پوچھا گیا کہ پیپلز پارٹی کب تک کابینہ میں شمولیت اختیار کر لے گی تو ان کا کہنا تھا کہ بجٹ کے اعلان کے بعد زیادہ امکان ہے، جب ان سے پوچھا گیا کہ بلاول بھٹو زرداری کابینہ میں شامل ہوں گے تو ذرائع نے اس کا جواب اثبات میں دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے کچھ بااثر رہنما ایسا چاہتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں واضح طور پر یہ سوچ پائی جا رہی ہے پاکستان پیپلز پارٹی کو کامیابی یا ناکامی میں برابر کا حصہ دار بننا چاہیے، ان کا موقف ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو کابینہ پیش کرنا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ پیپلز پارٹی برابر کی شراکت دار بنے۔ ان ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی کابینہ میں شمولیت اب رسمی اعلان کی حد تک باقی رہ گئی اور جیسے ہی تمام شرائط پر اتفاق رائے ہو جائے گا پارٹی شمولیت کا اعلان کر دے گی، اور اس کی توثیق سی ای سی سے کرائی جائے گی، جو وزارتیں پیپلز پارٹی کو ملنے کا امکان ہے ان میں تخفیف غربت کی وزارت شامل ہے، پیپلز پارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کے بعد کابینہ کے موجودہ وزراء کے مناصب میں رد و بدل کا امکان ہے، پی پی کے ذرائع کا یہ کہنا تھا کہ اس بار پیپلز پارٹی نے اپنے وزراء کی کارکردگی کو جانچنے کے لیے مانیٹرنگ کا سخت نظام قائم کرے گی ، پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت کے دوران پیپلز پارٹی کے کچھ وزراء کی کارکردگی معیار کے مطابق نہیں تھی، یہ وزراء اتنے خاموش رہے کہ عوام ان کے ناموں سے بھی واقف نہیں تھے، پارٹی کے جو افراد کابینہ میں آ سکتے ہیں ان میں سید خورشید شاہ، سید نوید قمر، شازیہ مری، آغا رفیع اللہ شامل ہیں، سابق وزیراعظم اور سابق سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے بارے میں صورتحال واضح نہیں ہے، پنجاب کابینہ میں شمولیت کا مرحلہ اس کے بعد طے ہوگا۔