چھوٹ والے سیکٹر پر سیلز ٹیکس لگایا: درآمدی پابندیاں، برآمدی مراعات ختم کی جائیں، آئی ایم ایف

اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی بجٹ میں پتی، چینی، چاول اور آٹا مزید مہنگا ہونے کا خدشہ ہے۔ آئی ایم ایف نے سیلز ٹیکس کی چھوٹ مزید کم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق اگلے مالی سال بجٹ کے بعد مہنگائی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے سیلز ٹیکس کی رعایتیں ختم کرنے اور محدود کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں دودھ، چائے کی پتی اور چینی مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کے مطابق بجٹ میں پیکٹ دودھ، چاول اور آٹا بھی مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فاٹا اور پاٹا میں کھلی چائے کی پتی پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے۔ آئی ایم ایف نے زیرو ریٹڈ سیلز ٹیکس سیکٹر پر 5 سے 10 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے نئے قرض پروگرام کے لیے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستانی حکام سے نئے بجٹ میں درآمدات پر عائد پابندیاں کم کرنے، نئے بجٹ میں برآمدی شعبوں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے اور درآمدات پر ڈیوٹیز کم کرنے کا مطالبہ کیا۔ آئی ایم ایف نے زور دیا کہ درآمدات پر عائد پابندیاں مرحلہ وار ختم کی جائیں۔ ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے درآمدات پر عائد ڈیوٹیوں میں کمی پر اتفاق کر لیا ہے۔ وزارت تجارت نے موقف اختیار کیا کہ ٹیرف میں کمی کا فیصلہ مقامی مارکیٹ کے تحفظ کو پیش نظر رکھ کر کیا جانا چاہیے۔ وزارت تجارت نے درآمدات پر عائد پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کی مخالفت بھی کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن