لاہور(خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر، مجلس قائمہ سیاسی قومی امور کے صدر لیاقت بلوچ سے کراچی میں امیر جماعت اسلامی سندھ محمد حسین محنتی، امیر جماعت، اسلامی حلقہ کراچی منعم ظفر، سندھ قوم پرست جماعتوں کے رہنماؤں ایاز لطیف پلیجو، گلزار مسرور، جگدیش کار اور جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما مولانا عبدالکریم عابد نے ملاقات کی۔ اِس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ پورا ملک لاقانونیت، آئین کی پامالی، بدترین اقتصادی بحران کا شکار ہے۔ بداعتمادی، بے یقینی کی وجہ سے اندر ہی اندر انارکی کا زہر پھیلتا جارہا ہے۔ عدلیہ تاریخ کے بدترین دباؤ میں ہے۔ ملک میں سیاست، عدلیہ، حکومت اور سِول-ملٹری سٹیبلشمنٹ کی غیرآئینی کشمکش سیاست، جمہوریت، پارلیمنٹ اور عوام کے حقوق پر خوفناک اثرات مرتب کررہی ہے اور مستقبل میں غیرآئینی ایڈونچر کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ پاک فوج قومی سلامتی کیلئے بڑی قربانیاں دے رہی ہے لیکن سیاسی کردار کی وجہ سے افواجِ پاکستان سے عوامی محبت، عقیدت کمزور تر ہورہی ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ سیاسی، اقتصادی بحران کی وجہ سے سیاسی عدم استحکام بڑھتا جارہا ہے۔ وفاق اور صوبوں کے درمیان تناؤ اور کھچاؤ قومی سلامتی کیلئے خطرناک ہوگیا ہے۔ 8 فروری 2024ء کے انتخابی نتائج کی تبدیلی سیاست کو غیرمقبولیت کی کمزور ترین سطح پر لے آئی ہے۔