سونے سے قبل اسمارٹ فونز استعمال کرنے سے مرتب ہونے والے عجیب اثر کا انکشاف

May 31, 2024 | 14:44

موجودہ عہد میں بیشتر افراد رات کو سونے کے لیے لیٹ جانے کے بعد اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں۔


مگر سائنسدانوں نے اس عادت کے ایک عجیب اثر کا انکشاف کیا ہے۔سونے سے قبل سوشل میڈیا کے استعمال سے ڈراؤنے خواب نظر آنے کا امکان بڑھتا ہے۔یہ دعویٰ آسٹریلیا میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔فلینڈرز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سونے سے قبل اسمارٹ فون ایپس کے استعمال سے جسم کے اندر تناؤ اور انزائٹی میں اضافہ ہوتا ہے جو نیند کے مسائل اور ڈراؤنے خوابوں کا باعث بنتا ہے۔اس تحقیق میں 595 ایسے بالغ افراد کو شامل کیا گیا تھا جو سوشل میڈیا کو اکثر استعمال کرنے کے عادی تھے۔ان افراد کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ 27 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کا تھا جبکہ دوسرا 27 سال سے کم افراد پر مشتمل تھا۔ان افراد سے 14 سوالات پر مبنی سوالنامہ بھروایا گیا اور ان سے معلوم کیا گیا کہ وہ کس طرح کے خواب دیکھتے ہیں۔نتائج سے معلوم ہوا کہ سونے سے قبل سوشل میڈیا کے استعمال سے ڈراؤنے خواب نظر آنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق ایسے افراد کو ڈراؤنے خوابوں کا سامنا آن لائن موجودگی برقرار رکھنے کے تناؤ، آن لائن نفرت انگیز مواد یا دیگر افراد کے توہین آمیز رویے کی وجہ سے ہوتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو افراد سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، انہیں اکثر سوشل میڈیا سے جڑے ڈراؤنے خوابوں کا سامنا ہوتا ہے۔محققین نے بتایا کہ سونے سے قبل انسٹا گرام، ایکس (ٹوئٹر) اور فیس بک استعمال کرنے والے افراد میں ڈراؤنے خواب نظر آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ موجودہ عہد میں بیشتر جوان افراد سوشل میڈیا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں اور سوشل میڈیا ان کی روزمرہ کی زندگی کے معمولات کا حصہ بن چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سوشل میڈیا کی لت سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے اور کم از کم سونے سے کچھ دیر قبل فون کا استعمال ترک کر دینا چاہیے۔محققین کے مطابق سوشل میڈیا کے استعمال کے اثرات کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی میں مسلسل پیشرفت ہو رہی ہے اور اب آرٹی فیشل انٹیلی جنس اور ورچوئل رئیلٹی جیسی ٹیکنالوجیز بھی عام ہو رہی ہیں جبکہ اس طرح کی ٹیکنالوجیز پر انحصار بھی بڑھتا جا رہا ہے تو امکان ہے کہ اس سے خوابوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔اس تحقیق کے نتائج جرنل بی ایم سی سائیکولوجی میں شائع ہوئے۔

مزیدخبریں