کی بنا پر میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ کبھی امریکہ نہیں جاؤں گا البتہ اس صورت حال سے جب میں نے لارڈ نذیر کو آگاہ کیا تو انہوں نے فرمایا کہ میرے ساتھ تو اس قسم کے واقعات ہوتے ہی رہتے ہیں، بہرحال ہاؤس آف لارڈز میں نذیر احمد کی موجودگی ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہے، وائس چانسلر نے امریکی حکام پر کڑی تنقید بھی کی اور فرمایا کہ امریکی عوام تو اچھے ہیں مگر امریکہ پر چند لوگوں کا ایک ایسا ٹولہ حکمران ہے جو فکری اور عملی طور پر مسلمانوں کا دشمن ہے۔ لارڈ نذیر احمد نے اپنی تقریر میں پاکستانی حکمرانوں کو اپنی تنقید کا ہدف بناتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے صدر محمد آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بار بار فرماتے ہیں کہ وہ اپنی مدت پوری کریں گے میں پوچھتا ہوں کہ مسند اقتدار پر مسلط ہو کر مدت پوری کرنا کونسا کارنامہ ہے ہمارے صدر اور وزیراعظم کوئی اعلیٰ قومی کام کر کے بھی دکھائیں جو ان مناصب کا اقتضاء ہے انہوں نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ میرپور آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد برطانیہ کی ایک فیکٹری میں کام کرتے تھے اور آج ان کا بیٹا اللہ تبارک وتعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم سے برطانوی ہاؤس آف لارڈز کا رکن ہے اور وہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، میں ’’ٹاٹ‘‘ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتا رہا ہوں اگر میں اس نشیب سے اٹھ کر اس فراز پر پہنچ سکتا ہوں تو پاکستان میں تو نہ وسائل کی کمی ہے اور نہ ہی ٹیلنٹ کی کمی ہے مگر اپنے ترقیاتی خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کر دینے کے لئے محنت کی کٹھن گھاٹیوں سے تو گزرنا ہو گا۔
پنجاب یونیورسٹی میں لارڈ نذیر احمد کا خطاب
Oct 31, 2010
کی بنا پر میں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ کبھی امریکہ نہیں جاؤں گا البتہ اس صورت حال سے جب میں نے لارڈ نذیر کو آگاہ کیا تو انہوں نے فرمایا کہ میرے ساتھ تو اس قسم کے واقعات ہوتے ہی رہتے ہیں، بہرحال ہاؤس آف لارڈز میں نذیر احمد کی موجودگی ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہے، وائس چانسلر نے امریکی حکام پر کڑی تنقید بھی کی اور فرمایا کہ امریکی عوام تو اچھے ہیں مگر امریکہ پر چند لوگوں کا ایک ایسا ٹولہ حکمران ہے جو فکری اور عملی طور پر مسلمانوں کا دشمن ہے۔ لارڈ نذیر احمد نے اپنی تقریر میں پاکستانی حکمرانوں کو اپنی تنقید کا ہدف بناتے ہوئے فرمایا کہ ہمارے صدر محمد آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بار بار فرماتے ہیں کہ وہ اپنی مدت پوری کریں گے میں پوچھتا ہوں کہ مسند اقتدار پر مسلط ہو کر مدت پوری کرنا کونسا کارنامہ ہے ہمارے صدر اور وزیراعظم کوئی اعلیٰ قومی کام کر کے بھی دکھائیں جو ان مناصب کا اقتضاء ہے انہوں نے اپنے بارے میں بتایا کہ وہ میرپور آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے والد برطانیہ کی ایک فیکٹری میں کام کرتے تھے اور آج ان کا بیٹا اللہ تبارک وتعالیٰ کے بے پایاں فضل و کرم سے برطانوی ہاؤس آف لارڈز کا رکن ہے اور وہ کوئی معمولی بات نہیں ہے، میں ’’ٹاٹ‘‘ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتا رہا ہوں اگر میں اس نشیب سے اٹھ کر اس فراز پر پہنچ سکتا ہوں تو پاکستان میں تو نہ وسائل کی کمی ہے اور نہ ہی ٹیلنٹ کی کمی ہے مگر اپنے ترقیاتی خوابوں کو شرمندۂ تعبیر کر دینے کے لئے محنت کی کٹھن گھاٹیوں سے تو گزرنا ہو گا۔