روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میرواعظ عمرفاروق نے کہا کہ امریکی صدر کے دورہ بھارت کے موقع پر انہیں لاکھوں کشمیریوں کے دستخطوں پرمشتمل یاداشت پیش کریں گے، جس میں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھایا جائے گا۔ میر واعظ نے بھارتی کمیٹی کی جانب سےمذاکراتی عمل کو بے مقصد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ محض وقت گذاری ہے، کشمیرپراس وقت بامقصد بات چیت ہوسکتی ہے جب اس میں مسئلے کے تینوں فریق پاکستان ، بھارت اور کشمیری شریک ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مذاکرات سے قبل فوج کا انخلا،قیدیوں کی رہائی، اور کالے قانون کا خاتمہ کرنا ہوگا