لاہور (نمائندہ خصوصی) تحریک انصاف کے جلسہ کے موقع پر ٹریفک پولیس کی بد انتظامی کی وجہ سے شہر بھر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ شہر کے داخلی راستوں سمیت تمام اہم شاہراہوں پر گاڑیوں کی گھنٹوں قطاریں لگی رہیں، کئی ایمبولینسیں اور باراتیں بھی ٹریفک میں پھنسی نظر آئیں، ٹریفک پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹریفک کی روانی کےلئے جامع پلان مرتب کرتے ہوئے 2 ایس پیز کی نگرانی 8 ڈی ایس پیز، 79 انسپکٹر، 2200 وارڈنز دو شفٹوں میں تعینات کئے گئے تھے اور جلسے کے شرکاءکی گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے مختلف مقامات پر 3 پارکنگ اسٹینڈز مختص کئے گئے تھے جبکہ حقائق اسکے بالکل برعکس تھے، راوی پل سے مینار پاکستان اور دوسری جانب مینار پاکستان سے چوبرجی تک ٹریفک گھنٹوں بلاک رہی اسکی وجہ سے مال روڈ سمیت تمام ذیلی سڑکوں پر بھی گاڑیوں کی قطاریں لگی رہیں لیکن کہیں ٹریفک وارڈن نظر نہیں آئے۔ جلسہ کی سکیورٹی کے لئے فول پروف انتظامات کئے گئے تھے۔ لاری اڈا پولیس نے مینار پاکستان کے قریب سے 3 مشکوک افغانیوں کو اپنی حراست مےں لیتے ہوئے ان سے تفتیش شروع کر دی۔