وزیراعلیٰ پنجاب موضع چاہ بڈھے پر کب توجہ دیں گے

مکرمی! خادم اعلیٰ نے تقریباً 5 سال حکومت کرنے کے باوجود کبھی بھی ہمارے علاقہ کا دوہ نہیں کیا اس سے قبل یہ حلقہ چوہدری شجاعت کا حلقہ انتخاب تھا مگر انہوں نے بھی کبھی اس حلقے پر توجہ دی اور نہ ہی کسی قسم کی تعمیراتی ترقی میں حصہ لیا یہ علاقہ زندگی کی بنیادی سہولتوں سے یکسر محروم ہے۔ گا¶ں مں یکم جون 1983ءکو بجلی چالو کی گئی تھی جو کہ سنگل فیس چلی آرہی ہے آج جبکہ ہر گھر میں پنکھے موٹریں فریج ڈیپ فریز اور زندگی کے روزمرہ استعمال میں میں آنے والی بجلی سے چلنے والی کئی مشینیں جن میں گھاس ٹوکہ کی مشینیں بھی شامل ہیں سنگل فیس بجلی میں کام نہیں کرپاتیں جس کی وجہ سے گھریلو زندگی قابل رحم ہے۔ دوسرا بڑا مسئلہ سولنگ گلیاں اور راستے پختہ نہ ہونا ہے اور سیوریج کے خاطر خواہ نکاسی کے انتظام نہ ہونے کی وجہ سے گلیاں اور محلے چھپڑ اور چوہڑوں کا نمونہ پیش کر رہی ہیں جس کی وجہ سے مچھروں کی افزائش کے ذریعے غریب عوام او خواتین بچے نت نئے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں دریا خان کلورکوٹ مین روڈ سے اس گا¶ں کو آنے والی سب سے بڑی گلی جو کہ بلال مسجد کے راستے شہر میں داخل ہوتی ہے آج تک سولنگ تو کجا مٹی تک نہیں ڈالی گئی۔ یہاں لڑکیوں کا ایک نیم پرائمری سکول موجود اور بچیاں یہاں سے کافی فاصلہ طے کرنے کے بعد مڈل سکول میں پڑھنے جاتی ہیں جبکہ ہائی سکول کی عمارت تو بن چکی ہے اس میں کلاسیں شروع نہیں کی گئیں۔ لڑکوں کے لئے مسجد مکتب سکول کو اب تقریباً ختم کر دیا گیا اور گا¶ں کے بچے دور دراز سفر کر کے تعلیم حاصل کرنے جاتے ہیں یہاں بنیادی تعلیمی سہولتوں کا شدید فقدان ہے۔ گا¶ں سے ملحقہ آبادیوں میں کھیل کے لئے کسی قسم کا گرا¶نڈ نہیں ہے۔ یہاں ایک ریلوے سٹیشن قیام پاکستان سے قبل کا موجود ہے مگر حالیہ ریلوے زوال کی وجہ سے ٹرین سروسز معطل ہے اور یہاں سے دریا خان تک لوکل ویگنیں اور بسیں بغیر کسی قانون کے اپنی مرضی سے کرایہ وصول کر رہی ہیں اور مسافروں کو کسی قسم کا ٹکٹ نہیں دیا جاتا اور روز عوام طالب علموں اور خواتین کے ساتھ بدتمیزی معمول بن چکی ہے۔ رات کے وقت دیرا خان بکھر یا کلورکوٹ جانے کے لئے روڈ ٹرانسپورٹ کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہے۔جہاں تک صحت اور علاج معالجہ کی سہولتوں کا تعلق ہے وہ بھی کچھ تسلی بخش نہیں، اس گا¶ں میں نہ تو کوئی پٹواری ہے نہ کوئی نمبردار ہے۔ امید ہے وزیراعلیٰ پنجاب اس معاملہ پر فوری کارروائی کریں گے۔
(محمد ہاشم‘ ملک محمد اشرف‘ ملک محمد اختر و دیگر اہل محلہ موضع چاہ بڈھے والا تحصیل دریا خان ضلع بکھر)

ای پیپر دی نیشن