جس وقت میں یہ کالم لکھ رہی ہوں،نیویارک میں خوفناک ہوائیں چل رہی ہیں۔کسی بھی وقت بجلی جاسکتی ہے۔امریکہ کی شمالی ریاستیں شدید سمندری طوفان کی لپیٹ میں ہیں ۔ خیریت معلوم کرنے کے لئے اندرون و بیرون ملک عزیز اقربا کے فون آ رہے ہیں۔تحریک انصاف کے سینئر رہنماجاوید ہاشمی صاحب نے بھی فون پر خیریت دریافت کی۔ متعدد ریاستوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے۔امریکی تاریخ کے اس بد ترین طوفان کے باعث ہونے والی موسلا دھار بارشوں اور ہواﺅں کے تیز جھکڑ چلنے اور بلند سمندری لہروں کے باعث امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں میںبسنے والے چھ کروڑعوام کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔طوفان کے باعث امریکی انتخابی مہم کا سلسلہ بھی رک گیا ہے جبکہ چھ روز بعد الیکشن ہونے والے ہیں۔ ناگہانی صورتحال کے پیش نظر پیر اور منگل کے روز عام تعطیل کر دی گئی ہے۔امریکہ کی تاریخ میں کم واقعات گزرے ہیں جب معمولات زندگی بری طرح مفلوج ہو جاتے ہےں اور لوگ گھروں میں بند ہو جاتے ہیں۔تحریک انصاف کے قائد عمران خان آجکل امریکہ کے دورے پر ہیں۔ان کی عید نیویارک میں خطابات کرتے ہوئے گزری۔ نیویارک موجودگی کے دوران موسم خوشگوار رہا وگرنہ ” سونامی“ کی فنڈ ریزنگ ناممکن ہو جاتی ۔ عمران خان پاکستانیوں کو ایک ”نیا پاکستان“ دینے نکلے ہیں اور اس کے لئے فندریزنگ نا گزیر ہے۔نیویارک میں فنڈ ریزنگ کے بعد عمران خان کیلی فورنیا چلے گئے اور وہاں بھی پاکستانیوں نے دل کھول کر فنڈز دئے۔نیویارک میں دو مختلف مقامات پر تقریبات منعقد کی گئیں۔امریکہ میں عید جمعہ کے روز تھی۔عید اور جمعہ کی نماز اور قربانی کی مصروفیات کے باوجود پاکستانیوں نے تقریبات میں شرکت کی۔عمران خان کے ایک جیالے تاج محمد کا تعلق کوہاٹ سے ہے اور نیویارک میں ٹیکسی چلاتے ہیں۔نیویارک رہتے ہوئے انہیں تیس سال سے زائد کا عرصہ ہو گیا ہے ۔تاج محمد جیسے بے شمار پاکستانیوں کی عمران خان کے ساتھ لا تعداد امیدیں وابستہ ہیں ۔لوگ پاکستان میں تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔یہ وہی خواب ہے جو امریکیوں نے چار سال قبل دیکھا تھا اور اوباما بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب ہو گئے تھے۔ عمران خان نے نیویارک میں دو مختلف فنڈ ریزنگ تقریبات سے خطاب کیا۔ امریکہ میں تحریک انصاف کی سینئر رہنما عاصمہ باجوہ کی جانب سے منعقد کی جانے والی تقریب میں عمران خان تاخیر سے پہنچے جس کی وجہ کینیڈین امی گریشن تھی ۔عمران خان اور ان کے ساتھیوں کو نیویارک روانگی کے دوران طیارے سے اتار کر ڈرون حملوں کی مخالفت کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔ عمران خان نے بتایاکہ” انہیں
امریکی ایئر پورٹ پر امیگریشن میں آف لوڈ کرنے کے بعد چار گھنٹے تک روکے رکھا اور جب یہ پوچھاکہ آپ کا ڈرون حملوں کے بارے میں کیا موقف ہے تو میں نے کہا کہ میرا موقف پوری دنیا جانتی ہے اور پاکستان میں امریکی سفیر کو معلوم ہے کہ میں ڈرون حملوں کے خلاف ہوں۔پاکستان میں کئے جانے والے ڈرون حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان میں ہم ان حملوں کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کا سیلاب آئے گا۔ہم نیا پاکستان دیں گے۔اگلے سال آپ لوگ نئے پاکستان میںعید کرنے آئیں گے ۔قوم ظالم حکمرانوں کے خلاف تبدیلی کا فیصلہ کر چکی ہے اور ہم نوے دن تو کیا نو(9 ) دن میں نیا پاکستان دیں گے۔عمران خان کا(نو دن) کا دعویٰ آن ریکارڈ ہے مگر جب ہماری دوست فردوس کامران نے کیلی فورنیا تقریب کے دوران یہ سوال اٹھایا تو عمران خان نے ”9 دن میں نیا پاکستان “کے بیان کی تردید کردی۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں موروثی سیاست کا خاتمہ کردیا جائے گا۔ہم پاکستان کو چلانے کے لئے پاکستانیوں سے ہی پیسہ اکٹھا کریں گے اور عوام کا ٹیکس انہی پر لگائیں گے۔آج پاکستان کے عوام چوروں کو ٹیکس دینے پر تیار نہیں کیوں کہ عوام کا یہ ٹیکس مغل اعظم پر خرچ ہو رہاہے۔عمران خان نے دیگر تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو طرز زندگی پاکستانی حکمرانوں کا ہے وہ امریکی صدر کا بھی نہیں، غریب ملک میںنہ پانی ہے نہ بجلی اور نہ ہی بنیادی ضروریات میسر ہیں مگر حکمرانوں کی عیاشی ہے کہ رکنے کو نہیں آتی۔پاکستان پہ آنے والا بُرا وقت اللہ کی طرف سے ہمیں چیلنج ہے کیوں کہ ہم نے طاقتور اور ظالم حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق ادا نہیں کیا اور یوں سارے پاکستان پر آج مجرموں کا قبضہ ہے۔اللہ تعالیٰ نے مجھے اتنا طاقت ور بنا دیا ہے کہ ان میں سے کوئی تحریک انصاف کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ہم نے اپنی پارٹی میں الیکشن کرائے جو کہ آسان فیصلہ نہ تھا مگر ہم نے سوچا کہ ایک نیا پاکستان بننے جا رہاہے اور اس کے لئے ایک نئی پارٹی بننی چاہئے۔ہماری ممبر شپ دس ملین سے تجاوز کر چکی ہے۔پارٹی اسی ہزار عہدیدار وں کو منتخب کرے گی اورانہیں ٹکٹ دیا جائے گا جسے پارٹی کمیٹی منتخب کرے گی۔تحریک انصاف پہلی پارٹی ہے جو ووٹنگ کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کر ے گی۔لوگ موبائل فون پر ووٹ کاسٹ کر سکیں گے۔ عمران خان نے کینیڈا اور امریکہ کے فنڈ ریزنگ پروگراموں میں پارٹی ایجنڈا پر روشنی ڈالی ،حکومت کی بد عنوانی کو تنقید کا نشانہ بنایا مگر اپنے خطابات میں (رائے ونڈ) والوں کو براہ راست تنقید کا نشانہ بنانے سے گریز کیا البتہ زرداری کی کرپشن کاذکر تواتر سے کرتے رہے۔ عمران خان کو سمجھ آ گئی ہے کہ عوام رائے ونڈ والوں کی کرپشن کا ذکر سن سن کر اکتا گئے ہیں اور اب ”نئے پاکستان“ کا پروگرام سننا چاہتے ہیں۔امریکہ میںعمران خان کا فنڈ ریزنگ سونامی کامیاب رہا البتہ امریکہ کا اپنا طوفان انتہائی خوفناک صورتحال اختیار کر چکا ہے۔
عمران خان کا ”نیا پاکستان“۔۔۔
Oct 31, 2012